جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کی 14سال بعد پاکستان آمد، بھارتیوں م یں کھلبلی
لاہور (نمائندہ سپورٹس+ ویب ڈیسک) جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم 14 سال کے طویل وقفے کے بعد باہمی سیریز کھیلنے پاکستان پہنچ گئی ہے۔جنوبی افریقہ کا 38 رکنی سکواڈ خصوصی پرواز کے ذریعے کراچی پہنچا ہے۔ڈائریکٹر انٹر نیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان نے مہمان سکواڈ کا ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔ پروٹیز کی قیادت وکٹ کیپر بیٹسمین کوانٹن ڈی کوک کررہے ہیں۔ جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم پاکستان کیخلاف 2 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گی، دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ 26 جنوری کو کراچی میں کھیلا جائیگا جبکہ دوسرا ٹیسٹ راولپنڈی میں 4 فروری سے شروع ہوگا۔ سیریز میں شامل دونوں ٹیسٹ میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہوں گے۔ سیریز کے تینوں ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے جائیں گے۔ یہ میچز 11، 13 اور 14 فروری کو ہوں گے۔پروٹیز کھلاڑی اپنی قرنطینہ کی مدت کراچی میں مکمل کریں گے، جس کے بعد انہیں ٹریننگ سیشنز اور انٹرا سکواڈ پریکٹس میچوں میں شرکت کی اجازت ہوگی۔ دورہ پاکستان کے دوران جنوبی افریقہ کی ٹیم کو سرکاری مہمان کے مساوی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ آخری مرتبہ جنوبی افریقہ 2007 ء میں پاکستان آئی تھی 1995 ء کے بعد سے لے کر اب تک دونوں ٹیموں کے درمیان کْل 11 ٹیسٹ سیریز کھیلی جا چکی ہیں۔ ان 11 میں سے 7 میں جنوبی افریقہ جبکہ ایک میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی ہے۔مہمان ٹیم کے کھلاڑیوں کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ ہوا، رزلٹ آنے تک پلیئرز قرنطینہ میں رہیں گے اور ٹیسٹ کلیِئر کرنے والے کرکٹرز آج سے ٹریننگ کرسکیں گے۔ لاہور سے ویب ڈسیک کے مطابق پٹرولیم کے سپنر تبریز شمسی نے پاکستان میں سکیورٹی پر اطمینان کا اظہار اور انتظامات کی تعریف کی ہے ائر پورٹ سے ہوٹل روانگی کے دوران سکیورٹی فورسز کا ہیلی کاپٹر محو پرواز رہا جبکہ کراچی کی مصروف شاہراہ ‘ شاہراہ فیصل پر پولیس رینجرز اور ایس ایس یو کے کمانڈوز بھی تعینات رہے ۔ دریں اثناء جنوبی افریقی ٹیم کی پاکستان آمد کے ساتھ پاکستان مخالف بھارتیوں میں کھلبلی مچ گئی۔ جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم کے 14سال بعد دورہ پاکستان کو سوشل میڈیا پر بے انتہا پذیرائی مل رہی ہے۔ کرکٹ کے شیدائی پاکستانیوں نے مہمان ٹیم کو خوش آمدید کہا اور سماجی رابطوں کے ذریعوں پر شائقین کرکٹ نے اسے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب ایک بڑا قدم بھی قرار دیا ہے۔ دوسری طرف پاکستان مخالف بھارتیوں نے منفی طرز عمل کے ذریعے سوشل میڈیا پر غلط پروپیگنڈہ کرنے کی کوشش کی۔ اس نامناسب رویہ اور سوچ پرکرکٹ کے مداحوں نے ایسے بھارتیوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتی سخت ہذیانی کیفیت میں مبتلا ہیں اور ان کو پاکستان کی کامیابی ہضم نہیں ہوتی۔