آئینی، جمہوری طریقے سے وزیراعظم کو ہٹائیں گے، پرسوں احتجاج میں بھرپور شرکت ہوگی: بلاول
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نالائق اور نااہل حکومت کو عام شہری کے مسائل کا علم نہیں ہے جس کے باعث ہسپتال ملز کے 10 ہزار ملازمین کو بے روزگار کر دیا ہے جبکہ حکومت کی ساری پالیسی بھی ناکامی سے دوچار ہیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ عوام تاریخی مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ سندھ کے ہسپتالوں بشمول این آئی سی وی ڈی کو اپنے قبضے میں کرنے کیلئے ایک آرڈیننس جاری کیا جو عدالتی فیصلے کے بھی منافی ہے۔ ہسپتالوں کا انتظام سنبھالنے سے قبل انہیں واجبات کا معاملہ حل کرنا تھا لیکن اب تک نہیں ہو سکا۔ اس کے باوجود حکومت نے ناکام بورڈ آف گورننس کا آرڈیننس جاری کئے۔ مذکورہ آرڈیننس کی وجہ سے خیبر پی کے اور پنجاب کا صحت کا نظام غیرفعال ہو چکا ہے۔ سندھ کے سرکاری ہسپتالوں میں شہریوں کو مفت علاج فراہم کیا جا رہا تھا لیکن اب اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ آرڈیننس کے بعد مستقل ملازمت کے حامل ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ غیر مستقل ملازم ہو جائے گا۔ ہسپتالوں کا طبی عملہ پنشن سے بھی محروم ہو جائے گا۔ سندھ میں گیس کی لوڈشیڈنگ پر انہوں نے کہا کہ گیس کی ترسیل اور فراہمی میں سندھ کو ترجیح دینی چاہئے۔ یہ اس کا بنیادی حق ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ پی ڈی ایم نے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ ناجائز وزیراعظم کی وجہ سے عوام پریشان ہے‘ ملک میں بلیک آؤٹ ہو جاتا ہے۔ حکومت نے آج تک جواب نہیں دیا کہ بلیک آؤٹ کیوں ہوا؟۔ حکومت کی ناکامی برداشت سے باہر ہے بجلی پٹرول گیس کی قیمتیں ہر ماہ بڑھائی جاتی ہیں حکومت نے غریب عوام کو مشکل حالات میں لاوارث چھوڑ دیا ہے غریب دشمن پالیسی ہے خراب معاشی صورتحال حکومت کے خلاف سنجیدہ چارج شیٹ ہے ملکی معاشی گروتھ افغانستان‘ بنگلہ دیش سے پیچھے ہے وزیراعظم کہتے ہیں معیشت درست سمت میں چل رہی ہے وزیراعظم کو عام آدمی کے مسائل کا علم ہی نہیں ۔ حکومت نے جعلی ڈگریوں کا کہہ کر پی آئی اے کو بٹھا دیا ملائیشیا میں پی آئی اے کا طیارہ تحویل میں لے لیا گیا کیونکہ لیز نہیں ادا کی گئی پاکستان آج جہاں کھڑی ہے تاریخ میں اس مقام پر نہیں تھا۔ ویکسین کے معاملے پر ہم خطے میں پیچھے ہیں۔ الیکشن کمشن فارن فنڈنگ کیس میں پہلے تحریک انصاف پھر دوسروں کا فیصلہ سنائے۔ بیک ڈوررابطوں سے انکارکرتا ہوں، ہمیشہ کی طرح اس طرح کی خبریں پھیلائی جاتی ہے۔ ناجائز وزیراعظم کومستعفی ہونا چاہیے۔ ان کی وجہ سے پورے پاکستان میں بلیک آؤٹ ہو جاتا ہے۔ ہر جگہ پر وفاق زیادتی کررہا ہے، یہ ظلم اب ہم برداشت نہیں کرسکتے، ان کی نالائقیوں کا بوجھ عوام کیوں اٹھائیں۔ وفاقی حکومت نے عوام کولاوارث چھوڑ دیا ہے۔ کرونا کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ کوئی قدم اٹھانے کوتیارنہیں۔ مشکل صورتحال میں ویکیسن ہی واحد طریقہ ہے۔ خطے میں ہم ویکسین کے معاملے پربھی پیچھے ہیں۔ ابھی ہمیں ویکیسن کا انتظارکرنا پڑے گا۔ ہمیں توامید تھی جنوری میں ویکسین آجائے گی۔ حکومت پرائیویٹ سیکٹرکوویکسین کے معاملے پرترجیح دے رہی ہے، معاشی صورتحال ہویا صحت،حکومت ناکام رہی، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں مستعفی ہونا چاہیے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق تحریک انصاف کرپٹ ترین حکومت ہے۔ 19جنوری کوالیکشن کمشن سے مطالبہ کریں گے فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنائے، بتایا جائے کونسے لوگ تھے جنہوں نے فنڈنگ کیں، اگرکوئی بھارتی ،اسرایئلی فنڈنگ کررہا تھا توکوئی وجہ ہوگی، تمام حقائق سے آگاہ کیا جائے، الیکشن کمشن کے سامنے یہ مطالبات سامنے رکھیں گے۔ 19جنوری الیکشن کمشن کے احتجاج میں بھرپور شرکت کریں گے۔ بیک ڈوررابطوں سے انکارکرتا ہوں، ہمیشہ کی طرح اس طرح کی خبریں پھیلائی جاتی ہے۔ ہم غیر جمہوری قوت نہیں کہ زور سے کام کریں، ہم آئینی و جمہوری طریقے سے وزیراعظم کو ہٹائیں گے، پارلیمان میں وزیراعظم کوہٹانے کے لیے قدم اٹھائیں توکامیاب ہوجائیں گے، وزیراعظم کوآئینی وجمہوری طریقے سے ہٹانے کے لیے ایک پیج پرلائیں گے، آٹا،چینی چوروں کواین آراودیا گیا۔ سینٹ الیکشن میں اچھا رزلٹ دیں گے، حکومت سینٹ الیکشن میں دھاندلی کرنے میں لگی ہے، حکومت شوآف ہینڈ کی دھاندلی کرنے میں لگی ہے۔ گنتی صیح نہ ہونا ناانصافی ہے۔ جلد لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان میں کرونا سے زیادہ نقصان نہیں ہوا۔ وفاق کو جزائر کے معاملے پر طریقہ کار نکالنا چاہئے۔ ہم مسلم لیگ ن کے دور سے مردم شماری پر احتجاج کر رہے ہیں۔ سینٹ الیکشن میں اوپن ووٹ سے چھوٹی جماعتوں کو نقصان ہو گا۔ مجھے پی ایس پی اور جماعت اسلامی نظر ہی نہیں آتے۔