کرونا کے معیشت پر اثرات کم کرنے کے لیے کھرب روپے سے زائدآسان قرضے جاری کیے
اسلام آباد(اے پی پی)کورونا وائرس کی وبا کے معاشی اثرات کو کم کرنے اورکاروباروسرمایہ کاری کے فروغ کے لئے بڑے پراجیکٹ شروع کرانے میں معاونت فراہم کرنے کی سکیم عارضی اقتصادی ری فنانس سہولت کے تحت اب تک2کھرب، 93 ارب، 45 کروڑ، 11 لاکھ روپیکے آسان قرضہ جات کی فراہمی کی گئی ہے۔سٹیٹ بینک کی جانب سے دستیاب اعدادوشمارکے مطابق اس سکیم کے تحت 7 جنوری 2021 تک 546 کاروباری اداروں نے کاروبارمیں توسیع اورنئے پراجیکٹ شروع کرنے کے لئے 6 کھرب، 10 ارب،22 کروڑ،22 لاکھ روپے تک کے قرضہ جات کی فراہمی کی درخواستیں دائرکیں۔ان میں سے 358 اداروں کی درخواستیں منظورکی گئیں اوران اداروں کو 2کھرب، 93 ارب، 45 کروڑ، 11 لاکھ روپیکے تک کے آسان قرضہ جات فراہم کئے گئے۔اس سکیم کے تحت کسی ادارے کو5 فیصد کی شرح سے زیادہ سے زیادہ 5 ارب روپے تک کے قرضہ جات کی فراہمی کی جاسکتی ہے۔قرضہ کی واپسی کی مدت 10 سال ہے جس میں دوسال کی توسیع ہوسکتی ہے، سکیم کے تحت قرضہ حاصل کرنے والے ادارے سہ ماہی یا ششماہی بنیادوں پراقساط میں اس کی ادائیگی کے پابند ہیں۔اس سکیم کی مدت 31 مارچ 2021 مقررکی گئی ہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کو مسلسل چوتھی مرتبہ اسلامک فنانس کو فروغ دینے والا بہترین مرکزی بینک قرار دیا گیا ہے۔ ملائیشیا کے آر ای ڈی منی گروپ کے اسلامک فنانس نیوز (آئی ایف این) کی جانب سے کرائے گئے سروے نتائج کے مطابق پاکستان کا سٹیٹ بینک اسلامی بینکاری کو فروغ دینے والا بہترین بینک ہے۔ رواں مالی سال 2020-21کے دوران سٹیٹ بینک آف پاکستان کو دوسرے بین الاقوامی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ۔ قبل ازیں گلوبل اسلامک فنانس ایوارڈز (بی آئی ایف اے) نے بھی ستمبر2020میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کو بہترین مرکزی بینک قرار دیا تھا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق آئی ایف این نے اپنے سروے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلی پوزیشن کیلئے سخت مقابلہ رہا ہے تاہم ایس بی پی نے اس میں فتح حاصل کی ہے اور حالیہ سالوں میں سٹیٹ بینک نے بہترین کارکردگی پر نمایاں پوزیشن حاصل کی ہے۔ آئی ایف این نے مزید کہا کہ عالمی وبا کے باوجود رواں سال سر وے پول میں گذشتہ 16سال کے مقابلہ میں سب سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ سال 2020میں پاکستان میں اسلامی بینکاری کے شعبہ نے نمایاں ترقی کی ہے اور سال 2019کے مقابلہ میں اسلامی بینکاری کے اثاثہ جات 16فیصد جبکہ ڈیپازٹس میں 17.3فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مزید برآں ستمبر2020کے اختتام پر ملک بھر کے 122اضلاع میں اسلامی بینکاری کی برانچز کی تعداد 3303ریکارڈ کی گئی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان ملک میں مالیات تک آسان رسائی فراہم کرنے کے حوالہ سے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کر رہا ہے۔ ایس بی پی ملک میں اسلامک بینکنگ کی پائیدار ترقی کیلئے مستحکم بنیادیں فراہم کرنے کیلئے پر عزم ہے۔