جدید
جدید علوم و فنون نے انسان سے اس کا سکون قلب چھین لیا ہے۔ اپنی ذہنی سرگرمیوں کے نتائج سے کلیتہً متاثر ہوکر عصر جدید کا انسان روحانی طورپر مردہ ہو چکا ہے۔ یعنی اس کا باطن زندہ نہیں رہا۔ جہاں تک افکار و نظریات کا تعلق ہے‘ وہ اپنی ذات سے متصادم ہے۔
(علامہ اقبال کے خطبہ ’’کیا مذہب ممکن ہے‘‘ سے اقتباس)