پنجاب میں ناجائز اسلحہ کی بھرمار،گزشتہ سال 41ہزار سے زائد خطرناک،ہتھیار لاکھوں گولیاں بر آمد
لاہور (احسان شوکت سے) پولیس و قانون نافذ کرنے والے ادارے ناجائز اسلحہ پر قابو پانے میں ناکام و بے بس نظرآتے ہیں۔ صوبہ پنجاب میں ناجائز اسلحہ کی اتنی بھرمار ہے کہ سال 2020میں صوبہ بھر سے 41ہزار 6 سو 86کلاشنکوفیں، رائفلز، بندوقیں اور پسٹلز جبکہ 3لاکھ 95 ہزار8 سو 32گولیاں وکارتوس اور 12گرنیڈ برآمد کر کے 42ہزار سے زائد افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ صوبہ بھر میںناجائز اسلحہ کی بھرمار اور آزادانہ نقل وحمل کا اندازہ صرف اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پنجاب کے مختلف علاقوں سے پکڑے گئے ناجائز اسلحہ میں 2 ہزار 96کلاشنکوفیں، 7ہزار 5 سو 28 رائفلیں،4ہزار 8 سو 14 بندوقیں ، 8سو 80 کاربین جبکہ31ہزار 4 سو 69پسٹل شامل ہیں۔ صرف لاہور پولیس نے سال 2020 میں شہر میں ناجائز اسلحہ کی مد میں شہر بھر سے 5ہزار2سو37 کلاشنکوفیں، رائفلز، بندوقیں، پسٹل اور ہزاروں کی تعداد میںگولیاں وکارتوس برآمد کر کے 4ہزار 9سو 21 افراد کے خلاف ناجائز اسلحہ کے مقدمات درج کئے ہیں۔ لاہور سے برآمد کئے گئے ناجائز اسلحہ میں 88کلاشنکوف، 287 رائفلز، 243 بندوقیں، 4 ہزار 2سو 94پسٹلز، 9 کاربین اور ہزاروں کی تعداد میں گولیاں شامل ہیں۔ صورتحال یہ ہے کہ علاقہ غیر کے پی کے سے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت تما م شہروں میں اسلحہ کی کھلے عام اسمگلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ اسلحہ کی سمگلنگ میں ملوث مافیا من مانی قیمت وصول کر کے اسلحہ کی گاہکوں کو ان کے بتائے گئے پتے پر ’’ہوم ڈلیوری‘‘ کی سہولت فراہم کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو معلوم ہے کہ علاقہ غیر سے بجری اور سامان سے بھرے لوڈر ٹرکوں میں اسلحہ چھپاکر شہروں میں لایا جاتا ہے۔ تشویشناک صورتحال یہ ہے کہ شہر میں اسلحہ ڈیلروں کے خودغیر قانونی طور پر ناجائزاسلحہ کی فروخت کے مذموم دھند ے میں ملوث ہونے کے بھی ہوشربا انکشافات بھی سامنے آئے ہیں، مگرقانون نافذ کرنے والے ادارے بلند بانگ دعووں کے برعکس عملاً اقدامات کے بجائے اپنا حصہ وصول کر کے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔