ایک کروڑ گھر بنانے کا وعدہ سازش، کالا دھن صاف کرنے کا طریقہ : بلاول
سکھر (بیورو رپورٹ‘ وقائع نگار) بلاول بھٹو زرداری نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ ہاؤسنگ سکیم کالا دھن صاف کرنے طریقہ کار ہے۔ مزدوروں کو بے روزگار کرنا بھی حکومتی سازش ہے۔ اسی سازش کے تحت سٹیل ملز کے ملازمین کو بے روزگار کیا گیا۔ سکھر میں فلیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مزدور سٹی میں ہسپتال اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کا بھی بندوست کریں گے۔ اس مشکل دور میں امیروں کیلئے نہیں بلکہ غریبوں کے لیے فلیٹس بنائیں گے۔ ترجمان بلاول ہاؤس نے کہا کہ مزدوروں کو فلیٹس مفت تقسیم کئے گئے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم مزدور بہن، بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ پیپلز پارٹی مزدوروں کی آواز ہے۔ وفاقی حکومت نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے صحت کا نظام بٹھا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم عوام دشمن حکومت کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔ عوام کی طاقت سے ان کو بھگائیں گے اور ایسی حکومت بنائیں گے جو عوام کو ریلیف دے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سندھ کے جزائر پر قبضہ کرکے گھر بنانا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ سندھ کی گیس بھی چھین رہے ہیں۔ لیکن پیپلز پارٹی ان کے سامنے دیوار کی طرح کھڑی ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سکھر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خوشی ہے‘ غریب مزدوروں کیلئے رہائش کا بندوبست کر رہے ہیں۔ سکھر آکر بہت خوشی ہوئی ہے۔ شہید بھٹو نے مزدوروں کے حقوق دلوائے۔ آصف زرداری نے صوبوں کو حقوق دیئے۔ پیپلزپارٹی مزدوروں کی آواز ہے۔ ہم نے لیبر پالیسی کو سندھ سے شروع کیا تھا۔ مزدور بھائیوں کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ مزدور سٹی میں ہسپتال اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ کا بندوبست کریں گے۔ ارب پتی لوگوں کیلئے بنائے جانے والے گھر بھی ایک کروڑ گھروں میں شمار کئے جا رہے ہیں۔ یہ لوگ این آئی ٹی سی وی ڈی کو بھی چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مزدور دشمن کو ٹھکانے لگانے تک مزدوروں کو حقوق نہیں دلوا سکتے۔ دریں اثناء بلاول بھٹو زرداری نے سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ کٹھ پتلی کو گھر بھیج کر رہیں گے۔ نااہل وزیراعظم کو استعفیٰ دینا پڑے گا۔ وزیراعظم خود تسلیم کرتے ہیں کہ انہیں تجربہ نہیں تھا۔ نااہل اور نالائق وزیراعظم کہتا ہے میں ٹریننگ پر ہوں۔ عوام اور مزدور دشمن حکومت مسلط کی گئی۔ 18ویں ترمیم کے خلاف سازش بہت دیر سے جاری ہے۔ وفاقی حکومت نے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ پی پی کی مسلسل کردار کشی جاری ہے۔ ہر ماہ پٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جاتا ہے۔ پی ڈی ایم کی سٹیئرنگ کمیٹی کا رکن نہیں اس لئے اجلاس میں شریک نہیں ہوا۔ 2018ء میں الیکشن کمشن کا متنازعہ کردار سب کے سامنے ہے۔ الیکشن کمشن سمیت ہر ادارے کو غیر جانبدار اور غیرسیاسی ہونا چاہیے۔ سنا ہے کہ پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ میں بھارتی اور اسرائیلی شہری بھی موجود ہیں۔ بتایا جائے فنڈنگ کرنے والے کون تھے۔ پی ٹی آئی کے بانی ممبر نے شواہد پیش کیے ہیں۔ پی پی پر جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی اور الیکشن کمشن کا گٹھ جوڑ ختم ہونا چاہیے۔ نیب سکھر ایک سیاسی کٹھ پتلی بن چکا ہے۔ نیب ٹیلی فون کال پر سکھر میں پی پی کے کارکنوں کو ہراساں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے انتخابی مہم کے دوران ایک کروڑ گھر بنانے کا وعدہ کیا۔ ہمیں لگا کہ وہ پیپلز پارٹی کے منشور سے ایک نقطہ چوری کررہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ معلوم چلا کہ یہ گھر بنانے کا وعدہ ایک سازش ہے، اپنا کالا دھن صاف کرنے کا طریقہ ہے جس میں حکومت گھر کی ملکیت بھی ساتھ رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ارب پتی لوگوں کے لیے گھر بنانا چاہتے ہیں کیونکہ تجاوزات کے نام پر غریبوں کے گھر تباہ کررہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم بے نظیر مزدور کارڈ کا منصوبہ انقلابی پروگرام ہے۔ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موجودہ پی پی حکومت مزدوروں کو بے نظیر مزدور کارڈ جاری کر رہی ہے۔ محنت کش خود کو رجسٹرڈ کروائیں اور سہولیات سے مستفید ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ این آئی سی وی ڈی کو شاہکار ادارہ بنایا ہے اور صوبے بھر میں اس کے یونٹ قائم کئے گئے ہیں۔