کرپشن ریفرنس، نیب نے مراد شاہ سمیت17افراد کو ملزم نامزد کردیا: سندھ پر حملہ ہے شازیہ مری
اسلام آباد (نامہ نگار+آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی بنک اکائونٹس کے معاملے میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کیخلاف ریفرنس دائر کردیا۔ ریفرنس میں وزیراعلی سندھ اور عبد الغنی مجید سمیت 17 افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ مراد علی شاہ کیخلاف سندھ میں توانائی منصوبوں میں اختیارات کے غلط استعمال اور خلاف ضابطہ فنڈز جاری کرنے کا ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔ نیب راولپنڈی نے وزیراعلی سندھ کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیا جس میں کہا گیا کہ سندھ میں توانائی کے منصوبوں میں خلاف ضابطہ فنڈز جاری کئے گئے۔ نوری آباد پاور کمپنی، سندھ ٹرانمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی منصوبے میں اربوں کی ہیر پھیر کی گئی۔ ریفرنس میں وزیراعلی سندھ اور عبدالغنی مجید سمیت 17ملزمان کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل نیب راولپنڈی وزیراعلی سندھ کو سندھ روشن پروگرام میں بھی بیان ریکارڈ کرانے کے لئے طلب کرچکا ہے۔ اس کے علاوہ دادو اور ٹھٹھہ شوگر ملز میں بھی وزیراعلی سندھ نامزد ہیں۔ جعلی بنک اکائونٹس کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت بشمول سابق صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری، مراد علی شاہ، فریال تالپور، سینئر بنکرز اور بیوروکریٹس ملزمان نامزد ہیں۔ وزیر اعلی سندھ نیب راولپنڈی میں متعدد بار اس کیس میں تفتیش کے لیے پیش ہوچکے ہیں۔ مراد علی شاہ کو نیب کے دیگر کیسز کا بھی سامنا ہے جن میں شوگر ملز سبسڈی کیس بھی شامل ہے۔ دریں اثناء پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی سیکریٹری اطلاعات اور ممبر قومی اسمبلی شازیہ مری نے وزیراعلی سندھ کے خلاف نیب ریفرنس کو سندھ پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی میں سندھ سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں کا ٹرائل کرکے تلخ یادوں کوکریدا نہ جائے اور نیب کے ذریعے سندھ کو ٹارگٹ کرنے سے گریز کیا جائے، منگل کونیب کی طرف سے وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف راولپنڈی میں ریفرنس دائر کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ یہ سندھ پر حملہ ہے۔ کل ہی سندھ سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے خلاف ریفرنس داخل ہوا۔