فارن فنڈنگ کیس کا جلد فیصلہ کیا جائے، پی ڈی ایم : الیکشن کمشن کے باہر احتجاج
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر/ خصوصی نمائندہ) اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنت نے الیکشن کمشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کے زیر التوا کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے۔ منگل کی سہ پہر شاہراہ دستور پر الیکشن کمشن کے سامنے ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن قائدین نے کہا کہ دوہرا معیار ختم کرتے ہوئے فارن فنڈنگ کا فیصلہ جلد کیا جائے اور وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دیا جائے۔ انہوں نے حکومت کے خاتمے تک تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ اس احتجاجی مظاہرے سے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے علاوہ مسلم لیگ (ن) سے مریم نواز، احسن اقبال، پیپلز پارٹی سے نیئر بخاری، راجہ پرویز اشرف، اپنی جماعت کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ، بی این پی کے سربراہ اختر مینگل، پروفیسر ساجد میر، امیر حیدر خان ہوتی اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ ایک ٹرک پر سٹیج بنایا گیا تھا۔ جس پر مولانا فضل الرحمان، مریم نواز اور دیگر راہنما موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری عمر کوٹ میں سیاسی مصروفیت کی وجہ سے احتجاج میں شریک نہیں ہوئے۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ 'بے بس' الیکشن کمشن منصفانہ انتخابات نہ کروا سکا۔ الیکشن کمیشن نے نتائج مرتب کئے۔ قوم پر ایک ڈفلی بجانے والے کو مسلط کردیا۔ نااہل افراد پر مشتمل حکومت بنائی گئی۔ اس شخص کے پاس نہ تو حکومت چلانے کی، نہ معیشت چلانے کی اور نہ سیاست کرنے کی اہلیت ہے۔ نہ تو یہ حکومت منتخب ہے اور نہ ہی اسے ملک پر حکومت کرنے کا حق حاصل ہے۔ اسرائیل اور بھارت کے فنڈز سے انتخابات لڑے گئے ہیں اور اسی پر اپنی پارٹی تشکیل دی ہے۔ اگست 2018 کو اسی جگہ مظاہرہ کرکے 2018 کے الیکشن کو متفقہ طور پر مسترد کیا تھا اور آج بھی اسی مؤقف پر قائم ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ یہودی ایجنٹ ہے اور اسے وہاں سے مدد حاصل ہے۔ یہ وہ پیسہ ہے کہ جس کے بارے میں 2013 کے الیکشن کے بعد بتایا گیا۔ اب کہا جاتا ہے کہ ہمارے پاس اتنا پیسہ ہے کہ گلی کوچے اور ایک ایک مسجد تک جائے گا، ایک ایک مولوی کے پاس جائے گا اور مولانا فضل الرحمن تم تنہا رہ جاؤ گے اور مولوی بھی ساتھ کھڑا نہیں ہوگا۔ لیکن خیبر پی کے میں حکومت کو ایک مولوی ایسا نہیں ملا جس نے 10 ہزار روپے سرکاری وظیفہ قبول کرنے کی حامی بھری ہو۔ ہر ایک مولوی نے پیسہ ان کے منہ پر مارا اور اب پھر اعلان کیا گیا کہ مولوی کو پیسہ دیں گے۔ انہوں کہا کہ میں اعلان کرتا ہوں کہ ہم تمھارا پیسہ تمھارے منہ پر مارتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ چھ سال سے تاخیر کا شکار ہے جبکہ دوسرے فیصلوں میں فوری انصاف کا تقاضا کرتے ہیں۔ ایک طرف ملک معاشی بحران کا شکار ہے تو دوسری طرف دوست ممالک ملک کی خارجہ پالیسی سے خفا ہیں۔ پڑوسی ممالک افغانستان اور ایران، بھارت کے کیمپ میں چلے گئے ہیں۔ حکومت نے مودی کی ایما پر کشمیر کا سودا کیا ہے۔ اس لیے 5 فروری کو ہر ضلعی ہیڈ کوارٹر پر مظاہرے کرنے ہیں اور راولپنڈی لیاقت باغ میں بہت بڑا مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولوی جنازہ پڑھ کر ہی چھوڑتا ہے، ہم بھی ان کا جنازہ پڑھ کر ہی چھوڑیں گے۔ انہوں نے وزیر داخلہ شیخ رشید کو مخاطب کرکے کہا کہ دینی مدارس کے طلبہ عاقل بھی ہیں اور بالغ بھی۔ اس لیے ان کا بھی قانونی حق ہے جس طرح شیخ رشید طالب علمی کے دور میں جلسوں میں ڈانس کیا کرتے تھے۔ ہم نے پگڑیاں سر اٹھانے کے لیے باندھی ہیں۔ اگر عزت نہیں ہوگی تو پھر یہ پگڑیاں اتر جانی چاہیے۔ حکمرانوں کیخلاف تحریک شرعی لحاظ سے جہاد ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، دائرے میں رہ کر ’حکمرانوں‘ کے خلاف میدان جہاد میں رہنا ہے۔ جدوجہد کرکے قوم کو اس کرب سے نکالنا ہے۔ پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے آج سیاسی قیادت اکٹھی ہے۔ ہم ان کا تعاقب کریں گے، حالات میں گرمی لائیں گے۔ ہمیں گردن اٹھا کر چلنا آتا ہے، جھکا کر نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حکمران پاکستان کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں، یہ داغ ہمیں خون سے ہی کیوں نہ دھونا پڑا، دھوئیں گے۔ اگر کوئی بزدل ہے تو ہماری صفوں سے نکل کر اپنے گھروں میں بیویوں کے ساتھ جا کر بیٹھ جائے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو بھارت اور اسرائیل سے خفیہ فنڈنگ ہوئی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ دونوں ممالک سے پیسہ ہنڈی کے ذریعے عمران خان کے ملازموں کے اکاؤنٹس میں آیا۔ اسرائیل سے بیری سیشت اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے اندرجیت دوسان نے خفیہ فنڈنگ کی۔ بھارت سے فنڈنگ لینے کے بعد مودی کی جیت کی دعائیں کی جاتی ہیں۔ عمران خان پاکستان کی تباہی کے ذمہ دار ہیں۔ لوگ جانتے ہیں آپ کو 22 کروڑ عوام پر مسلط کرنے والے کون ہیں۔ پاکستان بدل رہا ہے، آپ جتنی بھی طاقت استعمال کرلیں، عوام سے نہیں جیت سکتے۔ پاکستان کے عوام جمہوریت کے لیے کھڑے ہو چکے ہیں۔ الیکشن کمشن کو عوام کے ووٹ کا تحفظ کرنا تھا۔ الیکشن کمشن نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ یعنی پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہیں دیا۔ یہ احتجاجی ریلی اور احتجاج ہے ، جس دن عوام لانگ مارچ کے لیے پہنچیں گے تو کیا عالم ہوگا۔صد افسوس کہ ملک میں نہ کوئی آئین ہے اور نہ انصاف ہے۔ الیکشن کمشن کو اس کی ذمہ داری یاد دلانے کیلئے یہاں جمع ہوئے ہیں۔ جمع ہوئے ہیں کہ محترم چیف الیکشن کمشنر کو بتائیں کہ آئین نے ووٹ کی عزت کی ذمہ داری عطا کی ہے۔ یہ وہ ادارہ جس کو عوام کے ووٹ کی عزت کروانی تھی۔ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کا نام تحریک انصاف فارن فنڈنگ کیس ہے۔ نومبر 2014 میں یہ کیس دائر کیا گیا۔ نواز شریف کا کیس دنوں میں چلتا ہے اور دنوں میں ختم ہوتا ہے اور دن میں دو دو سماعتیں بھی ہوتی ہیں لیکن الیکشن کمشن نے سات برسوں میں اس کیس کی محض ستر سماعتیں کی ہیں۔ پاکستان پر مسلط عمران خان نے مقدمے کو ملتوی کرانے کی 30 بار کوشش کی۔ چوری نہیں کی تو تلاشی دے دو۔ تابعدار خان نے ہائی کورٹ میں 6 مرتبہ درخواستیں کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اس مقدمے کی سماعت نہیں کرسکتا۔ الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی بنائی، جس کا کام تحقیقات کرکے تفصیلات عوام کے سامنے رکھنا تھا۔ جب تحقیقات ہوئی تو جرائم کی لمبی داستان سامنے آئی۔ حکم تھا کہ ان پر ہاتھ ہولا رکھو۔ پھر سکروٹنی کمیٹی عمران خان اور الیکشن کمشن کی تابعدار بن گئی۔ فیصلہ تین سال تو کیا تین دن میں ہوسکتا ہے لیکن تین سال سے یہ سانپ بن کر اس کے اوپر بیٹھے ہوئے ہیں۔ اگر دامن صاف تھا تو کارروائی کو خفیہ رکھنے کے لیے درخواستیں کیوں دی۔ یعنی چوری تو ہوئی ہے اور چوری بھی بہت بڑی ہوئی ہے۔ بیان بدلنا ان کا روز کا کام ہے اس لیے انہیں یوٹرن خان کہتے ہیں۔ انہوں نے صرف بیان نہیں بدلا بلکہ یہاں 8 وکیل بدلے لیکن 8 وکیلوں کو بدلنے کے باوجود چوری نہیں چھپی۔ سٹیٹ بینک نے عمران خان کے 23 خفیہ اکاؤنٹس پکڑے، جو الیکشن کمشن اور پاکستان کے عوام سے چھپا رکھے تھے ۔ یہ اکاؤنٹ عمران خان کے دستخط سے آپریٹ ہو رہے تھے۔ سکروٹنی کمیٹی خود اعتراف کرتی ہے کہ ہم حقائق فراہم نہیں کرسکتے کیونکہ عمران خان نے منع کیا ہے۔ چور چور کی گردان کرنے والا خود سب سے بڑا چور نکلا۔ عمران خان کے اکاؤنٹس میں پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس سے پیسہ ہنڈی کے ذریعے آیا۔ اب پتہ چلا کہ یہ کنٹینر پر چڑھ کر عوام کو ترغیب دیتے تھے کہ ہنڈی کے ذریعے پیسہ منگواؤ کیونکہ یہ خود ہنڈی کے ذریعے پیسہ منگواتے تھے۔ بھارت اور اسرائیل سے فنڈنگ ہوتی تھی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان دوسروں سے رسیدیں مانگتے تھے مگر اب ان سے رسیدیں مانگی جا رہی ہیں تو وہ منہ چھپا رہے ہیں۔ لانگ مارچ سے عمران خان کے اقتدار کاخاتمہ ہو گا۔ ا ے این پی کے امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ ہمیں دوہرا میعار نہیں چاہیے۔ ہمیں جلد فیصلہ چاہئے۔ مزید خاموشی نہیں چلے گی۔ جمعیت اہل حدیث کے پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں تمام ثبوت میڈیا، عوام اور ہر کسی کے سامنے آ چکے ہیں، تحریک انصاف نے دشمن قوتوں سے فنڈنگ لی ہے اور خود بھی تسلیم کرلیا ہے۔ الیکشن کمیشن سے مطالبہ ہے کہ اس کیس کا فیصلہ جلد از جلد سنائیں۔سربراہ بی این پی اختر مینگل نے کہا کہ شاہراہ دستور پر دستور کی بالادستی مانگ رہے ہیں، آئین پر عملدرآمد کیلئے آئے ہیں۔ اگر یہ غیر ملکی فنڈنگ بلوچستان یا چھوٹے صوبوں کی کسی جماعت کا معاملہ ہوتا تو ان پر غداری کے الزامات لگائے جاتے۔ پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کی طرف سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس کا فوری فیصلہ کیا جائے اور عمران خان کو نااہل قرار دیا جائے۔ آئی این پی کے مطابق پی ڈی ایم کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس چھ سال سے الیکشن کمشن میں زیرالتوا ہے، الیکشن کمشن کا انصاف پر مبنی فیصلہ کیوں نہیں آرہا؟۔ عمران خان نے پاکستان دشمن قوتوں سے فنڈنگ لینے کا اعتراف کیا، پھر بھی الیکشن کمشن خاموش رہا۔ الیکشن کمشن فوری فیصلہ سنائے، ایسا نہ کیا تو ملک بھر میں الیکشن کمشن کے دفاتر کے باہر دھرنے اور مظاہرے کریں گے۔ دریں اثناء پی ڈی ایم والے آج بدھ کو باقاعدہ اپنی یادداشت الیکشن کمشن میں پیش کریں گے۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم الیکشن کمشن کا مقررہ وقت ختم ہونے کی وجہ سے اپنی یادداشت پیش نہ کر سکے۔ اس حوالے سے یادداشت تیار کرلی گئی ہے جس میں الیکشن کمشن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا اور فارن فنڈنگ کیس کا جلد فیصلہ کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سربراہ پختونواہ میپ محمود خان اچکزئی نے پی ڈی ایم مظاہرے سے پشتو میں خطاب کرتے کہا کہ ووٹ کو عزت دو‘ ہم کسی کے غلام نہیں بلکہ ملک کو بچانا چاہتے ہیں۔مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے سوشل میڈیا پیغام میں ریلی کے شرکاء کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے خوشگوار حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ریلی میں شرکت کرنے والوں کا جم غفیر دیکھیں۔