• news

گو سوامی انکشاف کے بعد پاکستان مخالف مکروہ بھارتی چہرہ سامنے آگیا: دفتر خارجہ

 اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے وہ من گھڑت الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظر بند کئے گئے کشمیری رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے یہاں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ  کشمیری رہنماؤں کو بنیادی انسانی حقوق، بین الاقوامی کنونشنز اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر اور بدنام زمانہ تہاڑ جیل سمیت بھارت کے دوسرے حصوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف بھارتی فضائیہ کے عملے کے چار ارکان کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے کے من گھڑت اور سیاسی فائدے کیلئے عائد کئے گئے الزامات کی شدید مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس کو دوبارہ کھولنے کے وقت سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ کشمیر پر جاری غیر قانونی تسلط کے خلاف مزاحمت کی پاداش میں حریت قیادت کو پابند سلاسل رکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری، خصوصا اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر نظر بند رکھنے کے واقعات کا نوٹس لیں۔ صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ ملکر کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حکومت پاکستان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کو مسلسل دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں موجودہ حکومت انتہائی غیر سنجیدہ ہے، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ بھارتی صحافی ارنب گوسوامی کے انکشافات کے بعد بی جے پی کا پاکستان مخالف ڈیزائن بے نقاب ہوا۔ گوسوامی چیٹ بھارت ہندتوا طرز حکومت اور میڈیا گٹھ جوڑ کا عکاس ہے، بی جے پی نے انتخابات میں کامیابی کے لیے پلوامہ واقعہ کو استعمال کیا، پاکستانی ہندو فیملی کے گیارہ افراد پراسرار طور پر مارے گئے۔ انکے اہلخانہ نے گذشتہ روز وزیر خارجہ کو قرارداد پیش کی۔ بھارت پوسٹ مارٹم اور دیگر تفصیلات فراہم نہیں کر رہا۔ ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے دورے کے حوالے سے جیسے ہی شیڈول طے ہو گا بتا دیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ متحدہ عرب امارات سے پاکستانی ویزے کے کھلنے پر ابھی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی۔

ای پیپر-دی نیشن