• news

منی لانڈرنگ کیس، سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت واپس لینے پر خارج کردی

 لاہور +اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے+خصوصی رپورٹر)  سپریم کورٹ  نے حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔  تین رکنی بنچ جس کی سربراہی جسٹس شیر عالم کر رہے تھے نے حمزہ  شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ جسٹس سردار طارق مسعود نے وکیل  سے مکالمہ  کیا کہ آپ کیس  میرٹ پر لڑنا چاہتے ہیں؟  وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ ہم ہارڈ شپ پر ضمانت مانگ رہے ہیں۔ کیونکہ ایک سال 7 ماہ سے میرا موکل  جیل میں ہے۔ جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ ہائیکورٹ میں ہارڈ شپ کا ذکر نہیں کیا گیا تو سپریم کورٹ کیسے ہارڈ شپ کا مسئلہ دیکھ سکتی ہے۔ وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ اس وقت حالات اور تھے گرفتاری کو ایک سال سے کم عرصہ  ہوا تھا۔ ہارڈ شپ کا ذکر  اس لئے نہیں کیا گیا کیونکہ اس وقت ہارڈ شپ کا گراؤنڈ  نہیں بنتا تھا۔  جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ جو نقطہ ہائیکورٹ میں نہیں اٹھایا گیا ہم وہ کیسے سنیں۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ احتساب  عدالت کی رپورٹ کے بعد مناسب ہوگا ہائیکورٹ  سے رجوع کریں۔ کیل حمزہ شہباز نے کہا کہ کسی کو غیرمعینہ مدت تک حراست میں نہیں رکھا جا سکتا‘ جب ضمانت کیلئے  رجوع کیا تو حمزہ کیخلاف ریفرنس دائر نہیں ہوا تھا‘ الزام7  ارب کا تھا ریفرنس 53  کروڑ کا دائر ہوا۔  یاد رہے کہ حمزہ شہباز نے مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عطا تارڑ نے کہا کہ حمزہ شہباز شریف کو قید میں 19 ماہ ہو چکے ہیں، سپریم کورٹ نے کیس ہائیکورٹ کو ریمانڈ کر دیا ہے۔ ہائیکورٹ میں نیب کی جانب سے ملزمان کو لمبے عرصے تک قید میں رکھنے پر بحث ہو گی۔ نیب کی پیش کردہ رپورٹ میں درج ہے کہ حمزہ شہباز کیس میں مزید 10سے 12 ماہ لگ سکتے ہیں۔ حمزہ شہباز کیس میں 110 میں سے پانچ گواہوں پر جرح کی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن