عدم اعتماد سوبار لائیں ، مارچ کی تاریخ دیں استقبال کرینگے، مولانا آپ کیساتھ پھر ہاتھ ہوجائیگا: شیخ رشید
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ اے پی پی) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد ایک مرتبہ نہیں سو بار لائو۔ مولانا صاحب آپ کے ساتھ پہلے بھی ہاتھ ہوا اب بھی آپ سے ہاتھ ہوجائے گا اور آپ ہاتھ ملتے رہیں گے۔ ملکی خزانے کو لوٹا گیا۔ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ مہنگائی ہوئی۔ پی ڈی ایم تمام الیکشنز میں حصہ لے رہی ہے بات ختم ہوگئی۔ لاہور اور الیکشن کمشن کے باہر جلسوں نے پی ڈی ایم کو ایکسپوز کردیا۔ پی ڈی ایم کو کچھ نہیں ملنا عمران خان پانچ سال پورے کریں گے۔ لاہور جلسہ اور الیکشن کمشن کے باہر احتجاج کی ناکامی کے بعد میرا پی ڈی ایم کو مشورہ ہے کہ لانگ مارچ نہ کرے ورنہ ایک بار پھر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چاہتا ہوں پی ڈی ایم کا پردہ رہ جائے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ہے۔ آپ اسرائیل کے خلاف کس چیز کی ریلیاں نکال رہے ہیں۔ آؤ فضل الرحمان صاحب ہم مل کر ختم نبوت کی ریلیاں نکالیں، آئیں کشمیر کی آزادی کیلئے اکٹھے جلسے کریں لیکن اس میں عمران خان کا نعرہ بھی لگے گا۔ فضل الرحمن اور مولانا غفور حیدری نے کراچی میں جو کہا معاف کرتا ہوں۔ ہم مدرسوں کو دین کا مینار سمجھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی اپنے مسئلے حل کرنے میں ماہر ہے۔ مجھے فضل الرحمن کی فکر ہے وہ بند گلی میں جا رہے ہیں۔ پہلے پانامہ تھا۔ براڈ شیٹ سے اب پانامہ 2 آ گیا ہے۔ مجھے نہیں پتہ تھا کہ شہباز شریف نے ہزاروں ڈالر نیب کو دیئے ہیں۔ یہ ضمنی الیکشن کی مہم چلا رہے ہیں۔ اگر مارچ میں آئیں تو تاریخ دیں اوپن فورم دیں گے لیکن بندے اپنے لائیں۔ عدم اعتماد شوق سے لائیں۔ پہلے بھی گیارہ ممبران کو نظر لگ گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اس لئے ہے کہ چوروں نے بہت لوٹا۔ بجلی کے ایسے معاہدے کئے جس کیلئے موجودہ حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ درد دل رکھنے والے وزیر اعظم عمران خان کو اتنا درد ہے کہ ہفتے میں اس حوالے سے تین تین میٹنگ کرتے ہیں۔ پی ڈی ایم کو آخری پیغام الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں بات ختم ہوگئی۔ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور شرافت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صادق آباد کے علاقے میں تحریک انصاف کے رہنما سابق چیئرمین اظہر اقبال ستی کی جانب سے دئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پارلیمانی سیکرٹری شیخ راشد شفیق ، سابق سچیئرمین باسط مسکین ،عابد مغل ، انیس ستی ، ذیشان بھٹی ، رمضان خان ، طاہر خان ، شیخ فہد سمیت بڑی تعداد میں اہلیان علاقہ نے شرکت کی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے جارہے ہیں تو یہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتاکشمیر کی آزادی کیلئے جو ہم نے اس شہر میں شرافت کی سیاست کی ہے تمام عالم دین قابل احترام ہیں، فضل الرحمن اور غفور حیدری نے جو تقاریر کراچی میں کی ہیں میں ان کو معاف کرتا ہوںمیں اہلسنت، اہل تشیع اور دیوبند کا احترام کروں گا وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میں وقت سے پہلے بات کرتا ہوں تو لوگ میرا مذاق اڑاتے ہیں، میں نے کہا تھا کہ یہ ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے، آج یہ ضمنی انتخابات کی مہم چلا رہے ہیں، میں نے کہا تھا کہ یہ استعفے نہیں دیں گے اور یہ نہیں دے رہے،وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان سینٹ انتخابات کے حوالے سے بھی سپریم کورٹ میں گئے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ یہ اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوں جبکہ ایک اور حل بھی ہے کہ ساری جماعتیں اکٹھی ہوکر بیٹھیں اور جنتے امیدوار ہیں اتنے ووٹ کا فیصلہ کرلیں، ایک دن کیلئے اکٹھے ہوجاؤ، جس دن کاغذات نامزدگی داخل ہونے ہیں اس میں جو پارٹی امیدوار نہ ہو اس کے کاغذات پر غور نہ کیا جائے، انہوں نے کہا کہ آپ لانگ مارچ کی تاریخ بتائیں، آپ کب تشریف لارہے ہیں، اسی طرح آئیں جس طرح الیکشن کمشن آئے ہیں تو آپ کا استقبال کریں گے اور آپ کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کی جائے گی۔