چین کی امریکہ سے خریداری معطل ہونے سے روئی کے نرخ گر گئے
رحیم یار خان(بیورو رپورٹ ) چین کی جانب سے غیر متوقع طور پر امریکہ سے روئی خریداری معطل ہونے کے باعث امریکہ سمیت بیشتر ممالک میں گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتیں مندی کا شکار رہیں ۔سینئر کاٹن جنرز نے بتایا کہ بیس جنوری کو نئے امریکی صدر جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری کے بعد امریکہ اور پاکستان سمیت دنیا بھر کی کاٹن مارکیٹس میں زبردست تیزی کا رجحان سامنے آیا اور نیو یارک کاٹن ایکسچینج پچھلے اڑھائی سال کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی مگر تیزی کا یہ رجحان صرف ایک ہی روز برقرار رہ سکا اور امریکہ کی جانب سے بائیس جنوری کو جاری ہونے والی کاٹن ایکسپورٹس رپورٹ میں جب یہ انکشاف ہوا کہ چین نے امریکہ سے روئی خریداری معطل کر دی ہے تو اس سے دنیا بھر میں کاٹن مارکیٹس غیر متوقع طور پر دھڑام سے نیچے آ گئیںتاہم خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کے چین نے امریکہ سے روئی خریداری صرف وہاں کے سیاسی حالات میں متوقع گڑ بڑکے باعث معطل کی تھی جو رواں ہفتے دوبارہ بحال ہو سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کے پاس کاٹن پراڈکٹس کے جو ریکارڈبرآمدی آرڈرز کے باعث سوتی دھاگے کی قیمتوں میں تیزی کا جو رجحان پچھلے کافی عرصے سے دیکھا جا رہا تھا اس میں اب ٹھرائو دیکھا جا رہا ہے اور بعض ٹیکسٹائل ملز مالکان نے ان داموں میں سوتی دھاگہ نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث اسکی قیمتوں میں ٹھرائودیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتیں گیارہ ہزار سے گیارہ ہزار پانچ سو روپے فی من تک مستحکم رہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار میں ریکارڈ کمی کے باعث کاٹن سیکٹر نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ نئی کاٹن پالیسی میں کاٹن زونز میں گنے کی کاشت پر مکمل پابندی کو یقینی بنائے بغیر نئی کاٹن پالیسی کے مقاصد کبھی بھی حاصل نہیں کئے جا سکیں گے۔