جو طے پایا اس کے الٹ ہوریا ، حکومتی ایم پی اے: پہلے بھی سمجھایا پھر سمجھائوں گا، پرویز الٰہی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی سے پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی خواجہ محمد دائود سلیمانی نے یہاں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خواجہ دائود سلیمانی نے سپیکر چودھری پرویزالٰہی کو بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ہمارے آٹھ ماہ قبل اختلافات پیدا ہوئے تھے جس پر آپ نے ہمارے درمیان صلح کروائی تھی اور آپ نے ہی گارنٹی دی تھی، جو ہمارے درمیان طے ہوا تھا سب کچھ اس کے الٹ ہو رہا ہے، اس وقت کرپشن اور اقربا پروری عروج پر ہے۔ ڈکیتی، چوری کی وارداتیں پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ڈی جی خان کی ساری انتظامیہ کسی کی بات نہیں سنتی۔ وزیراعلیٰ کو اقتدار میں آئے ڈھائی سال گزر چکے ہیں لیکن ہمارا معاملہ حل نہیں ہوا۔ 15 سے 20 ایم پی اے وزیراعلیٰ سے اختلاف رکھتے ہیں جو ہمارے ساتھ ہیں۔ سپیکر ہونے کے ناطے آپ کا فرض ہے کہ ہماری دادرسی کریں۔ خواجہ دائود سلیمانی نے کہا کہ میں چودھری پرویزالٰہی صاحب کے پاس دادرسی اور ہمارے اور وزیراعلیٰ کے درمیان جس معاہدے کی آپ نے گارنٹی دی تھی اس کی یاد دہانی کیلئے آیا ہوں۔ آج مجبور ہو کر آپ کے پاس آنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جو بھی معاملات طے ہوں گے چودھری پرویزالٰہی کے ساتھ ہوں گے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے اس ساری صورتحال پر کہا کہ میں نے پہلے بھی سمجھایا تھا اب بھی سمجھانے کی کوشش کروں گا۔ اکیلے آپ ہی نہیں اور بھی بہت سے دوستوں کی شکایات ہیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کی زیرتعمیر بلڈنگ کی پراگریس کے جائزہ کیلئے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی، ڈی جی پارلیمانی امور عنایت اللہ لک، سیکرٹری کوآرڈی نیشن رائے ممتاز حسین بابر، سیکرٹری فنانس عبداللہ سنبل، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کیپٹن (ر) اسد اور نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) کے نمائندوں کے علاوہ تعمیراتی اداروں کے حکام نے شرکت کی۔ بلڈنگز ڈیپارٹمنٹ اور این سی اے کے افسران نے سپیکر کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر سپیکر چودھری پرویزالٰہی نے تاکید کی کہ تعمیراتی کام دو شفٹوں میں جاری رکھا جائے اور اسمبلی کی زیر تعمیر بلڈنگ کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ علاوہ ازیں ایم پی ایز ہاسٹل کو بھی جلد مکمل کریں اور اسمبلی ملازمین کیلئے زیرتعمیر کوارٹرز میں بھی تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ جس پر بلڈنگز ڈیپارٹمنٹ، این سی اے، نیسپاک، پی ایچ اے اور تعمیراتی اداروں کے حکام نے سپیکر کو یقین دہانی کروائی کہ اسمبلی کی زیر تعمیر بلڈنگ اور ایم پی ایز ہاسٹل جلد مکمل کریں گے۔