فاروق آدم کا نواز شریف‘ ساتھیوں کے اثاثوں سے متعلق اندازہ قیاس آرائی پر مبنی تھا‘ نئے حقائق
لندن (نوائے وقت رپورٹ) براڈ شیٹ اور نیب تنازع سے متعلق نئے حقائق سامنے آ گئے ۔ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل فاروق آدم نے عدالت میں اپنے ہی حلف نامے سے انحراف کیا اور کہا کہ نواز شریف اور ساتھیوں کے ایک ارب ڈالر بیرونی اثاثوں کا اندازہ قیاس آرائیں پر مبنی تھا۔ فاروق آدم 2010 ء میں کئے گئے دعووں سے 2015ء میں مکر گئے۔ فاروق آدم نے عدالت سے کہا کہ وہ 2010 ء میں بیمار تھے۔ ان کا نیا حلف نامہ قبول کیا جائے۔ فاروق آدم نے کہا کہ اثاثوں سے متعلق دعوے افواہوں کی بنیاد پر کئے گئے۔ نیب اور براڈ شیٹ کے درمیان معاہدہ فاروق آدم نے ہی تیار کیا تھا۔ فاروق آدم نے پراسیکیوٹر جنرل کا عہدہ جنرل امجد کی درخواست پر سنبھالا۔ فاروق آدم نے 2010 ء میں دعویٰ کیا تھا کہ معاہدہ منسوخ نہ ہوتا تو براڈ شیٹ ایک ارب ڈالر بازیاب کر سکتا ہے۔ فاروق آدم نے نیب چھوڑنے کے بعد براڈ شیٹ کیلئے کام شروع کر دیا تھا۔ فاروق کے مطابق جنرل امجد نیب سے معاملات نمٹانے کیلئے براڈ شیٹ کو بھی مشورے دیتے تھے۔ فاروق آدم دل کے عارضے کے سبب ستمبر 2018ء میں انتقال کر گئے تھے۔