• news

آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ذمہ دار افسروں ، ڈی جی نیب کو بلاؤں گا جیل جائیں گے : جسٹس قاسم

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے گرین لینڈ ایریاز میں ہائوسنگ سوسائٹیوں کی تعمیر کیخلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت اور ایل ڈی اے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 28جنوری تک ملتوی کر دی۔ چیف جسٹس  قاسم خان نے  کہا کہ  ہمارے ملک میں آوے کا آوا بگڑا ہے۔ بادی النظر میں ایل ڈی اے کی نالائقیوں کی وجہ سے ان سوسائٹیز میں لاکھوں گھر بن چکے ہیں۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ تفصیلی رپورٹ پیش کریں کہ کس نے کیا کیا ہے۔ ایل ڈی اے کا بجٹ اربوں روپے ہے مگر اس کی کارکردگی صفر ہے۔ سب ذمہ دار افسروں اور ڈی جی نیب کو بلائوں گا اور یہیں سے سیدھے جیل جائیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سب ذمہ دار ہیں، سارے شہر کا حسن تباہ کردیا گیا، بڑے اور پرانے درخت اکھاڑ دیئے گئے۔ مجھے اب تک رہنے والے تمام ڈی جی ایل ڈی ایز اور متعلقہ افسروں کے ناموں کی فہرست چاہیے۔ فاضل عدالت نے عدالتوں سے حکم امتناعی لینے والی سوسائٹیز کے نام بھی طلب کر لیے۔ ایل ڈی اے کے وکیل نے گرین لینڈ ایریاز پر قائم غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کی فہرست فراہم کر تے ہوئے آگاہ کیا کہ ایسی تمام ہائوسنگ سوسائٹیز کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔ ان سوسائٹیز کو بجلی، پانی اور گیس کے کنکشن دینے سے روک دیا گیا ہے، ان سوسائٹیز کی اراضی کی خرید و فروخت پر پابندی لگا دی ہے۔ ایل ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ غیر قانونی سوسائٹیز سے ایک ارب کے واٹر چارجز وصول کئے گئے ہیں۔ حکومت کی ایما پر ایسی سوسائٹیز کے لیے ایمنسٹی سکیم متعارف کرا دی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا سیاسی لوگوں کو بھی ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں۔ ایل ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ پاک عرب ولاز بھی ایک سیاستدان کی ہے۔  سرکاری وکیل  نے بتایا کہ لاہور ڈویژن میں 241 ہاؤسنگ سوسائٹیز گرین لینڈ ایریاز کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ جب عدالت نے ان سوسائٹیز کے خلاف حکم امتناعی دے رکھا ہو تو ایسے میں یہ کیسے کام کر سکتی ہیں۔ ایل ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ کئی سوسائٹیز ایل ڈی اے قانون کی پاسداری کے تحت کام کر رہی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن