حکومتی ارکان بے فکر رہیں ، پی ڈی ایم ختم ہوچکی: عمران
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم کی زیر صدارت حکومتی اور اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر غور کے علاوہ اپوزیشن کے بیانیہ سے نمٹنے کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ معتدد ارکان نے وزراء اور مشیروں کی کارکردگی پر شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ عوام کے پاس تو پارٹی نے جانا ہے، ارکان نے مہنگائی اور گرانی پر تشویش ظاہر کی۔ اجلاس میں سینٹ انتخابات اور احتساب پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب سے سینٹ انتخابات کے لیے ٹکٹ دینے کیلئے کمیٹی کے قیام پر غور کیا گیا۔ ارکان کی جانب سے قرضوں میں اضافے پر سوال کیا گیا اور کہا گیا کہ کہا جا رہا ہے کہ ملک کے قرضے بڑھ گئے ہیں جس پر وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے اجلاس کو بریفنگ دی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اب تک 11 ہزار ارب قرضے لئے، چھ ہزار ارب قرضوں کی واپسی میں چلے گئے، 3 ہزار ارب روپے کی بے قدری میں چلے گئے، کرونا ریلیف میں پندرہ سو ارب روپے گئے۔ وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں گفتگومیں کہا کہ حخومتی ارکان فکر نہ کریں پی ڈی ایم عملی طور پر ختم ہو چکی ہے، انہوں نے جلسوں پر پورا زور لگا کر دیکھ لیا عوام انکے ساتھ نہیں، یہ الیکشن کمشن میں ہمیں پھنسانا چاہتے تھے، خود پھنس گئے، آپ بے فکر رہیں، اپوزیشن ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کہ تمام لوگ ملکر احساس پروگرام پر پورا زور لگائیں، ارکان پارلیمنٹ شیلٹر ہومز کے دورے کریں، غریبوں کو سہولیات فراہم کریں، غریب کا احساس کریں گے تو باقی معاملات بھی ٹھیک ہونگے، براڈ شیٹ سکینڈل پر وزیراعظم نے کہا براڈشیٹ معاملہ میں ارکان بے فکر رہیں اپوزیشن ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ براڈشیٹ معاملے پرکمشن بنا دیا ہے، سرے محل اور حدیبیہ پیپرز کی تحقیقات ہوں گی، حکومتی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں جہانگیر ترین کا بھی تذکرہ ہوا۔ راجہ ریاض نے کہا کہ پنجاب سے سینٹ انتخابات کے لیے ٹکٹ دینے کی کمیٹی کا چیئرمین جہانگیر ترین کو بنایا جائے۔ چوہدری سرور ، شاہ محمود قریشی ، عامر کیانی ، اعجاز چوہدری کو بھی کمیٹی میںشامل کیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ارکان احتساب کے عمل پر بھی بول پڑے، نور عالم خان نے کہا کہ سب کا احتساب ہونا چاہیے، تمام وزراء کا احتساب ہونا چاہیے، آٹا، دال چینی کچھ بھی عوام کو نہیں مل رہا، وزیراعظم کے مشیر وزیر سبز باغ دکھا رہے ہیں، حفیظ شیخ 2008 میں بھی یہ ہی باتیں کرتے تھے، وزیراعظم صاحب ٹیکنوکریٹ چلے جائیں گے ہم ذلیل ہوجائیں گے، صاف صاف باتیں کررہا ہوں، ہوسکتا ہے میری باتیں آپ کو بری لگیں۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے پارٹی کو کراچی ترقیاتی پلان پر بریفنگ دی اور کہا کہ کراچی پر 11 ارب خرچ کررہے ہیں، پارٹی رکن نجیب ہارون نے کراچی پلان پر تنقید کی۔ نجیب ہارون نے کہا کہ کراچی میں کچھ نہیں ہورہا، جھوٹ بولا جارہا ہے، 2023 تک کچھ نہیں ہوگا، نزہت پٹھان اور لال ملہی نے پی ٹی آئی کی سندھ میں تنظیم سازی پر تنقیدکی۔ ارکان نے گورنر سندھ، صدر پی ٹی آئی کراچی اور سیف اللہ نیازی پر بھی تنقید کی۔ ارکان نے کہا کہ عمر کوٹ کا ضمنی الیکشن ہوا، کوئی پارٹی عہدیدار نہیں آیا، پارٹی میں گروپنگ زیادہ ہوچکی، مفادات کا کھیل چل رہا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پارلیمانی اور ایوان بالا میں قانون سازی کے حوالے سے امور پر گفتگو ہوئی۔ دریں اثنا وزیرِ اعظم عمران خان سے رکنِ قومی اسمبلی غوث بخش مہر نے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم عمران خان سے گورنر خیبر پی کے شاہ فرمان نے بھی ملاقات کی اور وزیراعظم کو صوبے میں یونیورسٹیز کے انتظامی امور کے حوالے سے اصلاحات پر آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے خیبر پی کے میں منصوبوں کے حوالے سے اقدامات میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ جلد خیبر پی کے کا دورہ کریں گے۔ وزیرِ اعظم عمران خان سے خواتین ارکان قومی اسمبلی،ڈی جی خان ،کراچی، راولپنڈی، ساہیوال سے ارکان سمبلی اور گلو کار شہزاد رائے نے ملاقاتیں کیں۔ خواتین ارکان کی ملاقات میں رخسانہ نوید، شنیلہ روتھ، روبینہ جمیل، نصرت وحید، ساجدہ حسن، عندلیب عباس، جویریہ ظفر ہیر، تاشفین صفدر، کنول شوزیب شامل تھیں۔ وزیراعظم عمران خان سے ڈیرہ غازی خان ڈویژن سے ارکان قومی اسمبلی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیرِ مملکت موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل، معاونِ خصوصی سیاسی امور ملک عامر ڈوگر، ڈیرہ غازی خان سے اراکینِ قومی اسمبلی امجد فاروق خان کھوسہ، سردار محمد خان لغاری، راجن پور سے سردار نصراللہ دریشک، سردار ریاض مسعود خان مزاری، مظفر گڑھ سے شبیر علی قریشی، عامر طلال گوپانگ، لیہ سے عبدالمجید خان نیازی اور خوجہ شیراز شریک ہوئے۔ وزیراعظم عمران خان سے ارکان صوبائی اسمبلی ملک اسد علی کھوکھر اور فاروق امان اللہ دریشک کراچی سے منتخب اراکین قومی اسمبلی نے ملاقات کی ، قومی اسمبلی محمد اکرم، رمیش کمار، فہیم خان، سیف الرحمن، محمد عالمگیر خان، عبدالشکور شاد، عطاء اللہ خان، سید آفتاب جہانگیر، محمد اسلم خان اور انجینئر محمد نجیب ہارون شریک ہوئے ،ملاقات میں متعلقہ حلقوں کے مسائل کے حل کیلئے اٹھائے گئے اقدامات اور جاری منصوبوں پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم عمران خان سے پشاور، راولپنڈی اور ساہیوال ڈویژنز سے تعلق رکھنے والے موجودہ اور سابقہ ارکانِ قومی اسمبلی نے بھی ملاقات کی ،ملاقات میں فرخ الطاف، صداقت علی عباسی، رائے محمد مرتضی اقبال اور سابق اراکین قومی اسمبلی رائے حسن نواز اور ساجد نواز خان شامل تھے۔ ملاقاتوں میں متعلقہ حلقوں میں مسائل کے حل کے لیے اقدامات اور ترقیاتی امور پر گفتگو ہوئی۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق وزیراعظم عمران خان کل 29 جنوری کو ساہیوال کا دورہ کرینگے اور ساہیوال میں اربوں روپے کے ترقیاتی کاموں کا افتتاح کریں گے۔