اخلاقیات سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ، سچ کو عام کریں : چناب نگر میں سالانہ اصلاحی اجتماع
چناب نگر (نمائندہ خصوصی) مرکز ختم نبوت جامعہ عثمانیہ ختم نبوت چناب نگر کے زیراہتمام مرکزی جامع مسجد شہداء ختم نبوت میں سالانہ روحانی و اصلاحی اجتماع گذشتہ رات اختتام پذیر ہوگیا۔ اجتماع میں خاص طور پر مکہ مکرمہ سے پیر طریقت حضرت مولانا اسعد محمود مکی نے شرکت کی اور خصوصی خطاب کیا۔ اجتماع کی صدارت مولانا قاری شبیر احمد عثمانی جبکہ نگرانی مولانا قاری محمد سلمان عثمانی، نقابت مولانا احسن رضوان عثمانی نے کی۔ سالانہ روحانی اجتماع میں علاقہ بھر سے کثیر تعداد میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔ اجتماع سے مقررین نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ معاشرے میں بگاڑ کی اصل وجہ دین سے دوری اور توبہ نہ کرنا ہے، اخلاقیات سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں، سچ کو عام کریں اور جھوٹ سے بچیں، اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی تعلیمات سے روگردانی کی وجہ سے آج معاشرہ تباہ ہو رہا ہے۔ حضور ﷺ کی زندگی ہمارے لئے ایک آئیڈیل اور عملی نمونہ ہے۔ عقیدہ ختم نبوت ایمان کی اساس ہے اس میں ذرہ برابر شک بھی حالت کفر و ارتداد تک لے جاتا ہے، مغربی کلچر وثقافت کو فروغ دے کر حیاء باختہ معاشرہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تحفظ ختم نبوت اورتحفظ ناموس رسالت ؐ جیسے قوانین پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے۔ فضیلۃ الشیخ مولانا اسعد محمود مکی نے کہا کہ دینی محافل و خانقاہی و اصلاحی پروگرامز معاشرے کی اشد ضرورت ہے جس سے دلوں کو اطمینان ملتا ہے اور نفس کی اصلاح ہوتی ہے۔ ختم نبوت مضبوط ترین قدر مشترک ہے، ختم نبوت اسلامک سنٹر چناب نگر کے چیئرمین مولانا قاری شبیر احمد عثمانی نے کہاکہ عالمی برادری توہین رسالت کو جرم تسلیم نہیں کر رہی جو دھاندلی اور جبر ہے، قانون ناموس رسالت میں قدغن لگانے کی کوشش کی گئی اس کے نتائج بھیانک ہو سکتے ہیں،ناموس رسالت کا تحفظ اپنی جا نوں پر کھیل کر کریں گے۔ ناظم مولانا قاری محمد سلمان عثمانی نے کہا ختم نبوت پر ایمان کے بغیر کوئی عبادت بھی بارگاہ ایزدی میں درجہ قبولیت کو نہیں پہنچتی،مولانا قاری احسن رضوان عثمانی نے کہا کہ قر آن و حدیث سے رو گردانی امت کیلئے پریشانی و زوال کا باعث بن رہی ہے۔ مولانا عمیر صفدر نے کہا کہ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جس میں کوئی جبر نہیں اور یہ اللہ کا پسندیدہ دین ہے۔ مولانا محمد مغیرہ کا کہنا تھا کہ کفار سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں اکٹھا ہو نا ہو گا۔