• news

محاصرے، تلاشی کارروائیاں، کشمیریوں کا عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف سرکاری دفاتر کے باہر احتجاج

جموں (نوائے وقت رپورٹ) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیںنیشنل پینتھرز پارٹی کے کارکنوںنے پارٹی چیئرمین ہرش دیو سنگھ کی قیادت میں قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف جموں کے علاقے Channiہمت میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پینتھرز پارٹی کے کارکنوںنے سرینگر جموں شاہراہ کے اودھم پور، چنانی، رام بن سیکشن کی تعمیر میں غیر ضروری تاخیر پر انڈین نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے ریجنل دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے قابض حکام کے خلاف نعرے بلند کئے اور سڑک کی فوری تعمیر اور تکمیل کا مطالبہ کیا۔ہرش سنگھ نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افسوس ظاہر کیا کہ سرینگر جموںہائی وے کا اودھم پور - چنانی سیکشن کے تعمیراتی کام میں تاخیر اور خستہ حالت کی وجہ سے شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافروںاور ڈرائیوروںکو شدید مشکلات کاسامنا ہے ۔ ادھر محکمہ انٹی گریٹڈ چائلڈڈویلپمنٹ سروس کی خواتین ملازمین نے اپنی تنخواہوںکی ادائیگی کیلئے جو گزشتہ ڈھائی سال سے ادا نہیں کی گئی ہیں سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ ملازمین کاکہناتھا کہ انہیں گزشتہ ڈھائی سال سے تنخواہیں نہیں دی گئی ہیں جس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ بھارتی حکومت کشمیری سیاست دانوںکو اپنی پالیسی پر عمل نہ کرنے پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پر جاری مختلف پیغامات میں کہاکہ بھارتی حکومت کی طر ف سے پارٹی کے زیر حراست نوجوان رہنما وحیدالرحمن پراکے خلاف انتقامی کارروائی سے اس صورتحال کی عکاسی ہوتی ہے جس کا کشمیری سیاستدانوںکو آج سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو کشمیری عوام انہیں پسند نہیں کرتے اور نہ ہی انہیں ان پر اعتماد ہے جبکہ دوسری طرف بھارت انہیں اپنی پالیسی پر عمل نہ کرنے پر سزا دے رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ وحید پرا جنہوں نے 25 نومبر 2020 کو اپنی گرفتاری سے قبل پلوامہ سے ڈی ڈی سی انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔وہ حراست کے دوران ہی انتخاب میں منتخب ہو گئے ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت نے ان کی ضمانت منظور کر لی تھی تاہم بعد ازاں بھارتی پولیس کے کائونٹر انسرجنسی کشمیر ونگ نے انہیں حراست میں لے لیا ۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں اسلامی تنظیم آزادی کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ بھار ت نے 1947میں غیر قانونی طور پر جموںوکشمیر پر قبضہ جما لیا جس کے خلاف کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے سراپا احتجاج ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عبدالصمد انقلابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںکہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ تنازعہ کشمیر ہے اور اسی مسئلے کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان اب تک کئی جنگیں ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا اس وقت تک کشمیریوں کی مشکلات ختم نہیں ہونگی اور نہ خطے میں پائیدار امن و ترقی ممکن ہے۔عبدالصمد انقلابی نے کہا کہ کشمیریو ں نے غیر قانونی بھارتی قبضے سے آزادی کیلئے اب تک لاکھوں جانیں قربان کی ہیں اور جب تک بھارت کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت نہیں دے دیتا وہ اپنی جدوجہد وجہد جا ری رکھیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن