پتنگ فروشی ‘بازی پر 5سال تک قید ‘20لاکھ روپے جرمانہ ‘قانون جلد منظور ہوگا: سی سی پی او
لاہور(نمائندہ خصوصی) سربراہ لاہور پولیس غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ کائٹ فلائٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کی مستقل سرکوبی کیلئے سزائیں مزید سخت بنانے اور سپلائی لائن روکنے کیلئے ایف آئی اے، وزارت کامرس، ایف بی آر سمیت مختلف وفاقی اداروں کے تعاون سے مشترکہ لائحہ عمل اختیارکرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ موجودہ قانون نرم ہونے کی وجہ سے اکثر خطرناک سرگرمی میں ملوث افراد بچ جاتے ہیں ۔ لاہور پولیس آپریشن ونگ نے پنجاب پروبیشن آف کائٹ فلائنگ آرڈیننس2001ء میں ترامیم کیلئے ٹھوس تجاویز پیش کی ہیں جنہیں وزیر اعلٰی پنجاب کی منظوری کے بعد باقاعدہ قانون کی شکل دی جائیگی۔ تجاویز کے تحت کائٹ مینوفیکچرنگ کی حوصلہ شکنی کیلئے سزا ایک سال سے پانچ سال تک قید یا 5 لاکھ سے 20 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں اکٹھی دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ پتنگ فروشی کی صورت میں ایک سال سے 5 سال قید یا 2 لاکھ سے 5 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیںتجویز کی گئی ہیں۔پتنگ بازی کی صورت میں 3 ماہ سے ایک سال قید یا 50 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دینے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ پتنگ سازی،پتنگ فروشی اور مینوفیکچرنگ کے آرگنائزڈ جرم میں ملوث فیس بک پیجز،ویب سائٹس کیخلاف ایف آئی اے سائبر کرائم کارروائی کا مجاز ہو گا۔ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے پتنگ بازی کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کاحکم دیا۔ پتنگ بازی کی شکایت پر متعلقہ ایس ایچ او کیخلاف کارروائی کی جائیگی۔ تھانے کی سطح میں پتنگ بازی کی روک تھام کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔ آن لائن خرید و فروخت کرنیوالوں کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم دیا۔ لاہور پولیس نے رواں ماہ پتنگ بازی ایکٹ کی خلاف ورزی پر 43 ملزمان کو گرفتارکرکے مختلف تھانوں میں41 مقدمات درج کئے۔