ڈسکہ: لیگی امیدوار کا بھائی منشیات کے الزام میں گرفتار‘ ووٹ سے بدلہ لینگے: عطاء تارڑ
ڈسکہ‘ ستراہ (نامہ نگاران/ نمائندہ خصوصی) ڈسکہ میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار حلقہ این اے 75 کا بھائی مبینہ منشیات فروخت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار۔ مرحوم ایم این اے سید افتخارالحسن شاہ المعروف ظاہرے شاہ کی وفات کے بعد خالی ہونے والی حلقہ این اے 75 کی سیٹ پر ضمنی الیکشن 19فروری کو ہونے جارہا ہے جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے سیدہ نوشین افتخار الیکشن لڑ رہی ہیں۔ گزشتہ روز تھانہ صدر پولیس نے مخبر کی اطلاع پر بلا نمبری سیاہ رنگ کا ڈالہ تعاقب کرکے گاڑی کو قبضہ میں لے لیا اور گاڑی کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار سیدہ نوشین افتخار کے بھائی سید عطاء الحسن شاہ سے 105گرام چرس اور 2گرام آئس کیساتھ ساتھ رقم 28ہزار 8سو روپے اور ایک امریکی ڈالر برآمدکرکے مقدمہ کے بعد تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ دوسری طرف ڈسکہ سے نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما عطاء اللہ تارڑ اور امیدوار حلقہ این اے 75سیدہ نوشین افتخار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کی کمپین کو روکنے کیلئے ان کے بھائی سید عطاء الحسن شاہ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس پولیس گردی کی مسلم لیگ (ن) بھرپور مذمت کرتی ہے۔ یہ منشیات کے مقدموں سے ہم ڈرنے والے نہیں۔ عمران نیازی نے اپنی منشیات والی عادت کو وطیرہ بنا لیا ہے۔ وہ سیاسی مخالفین پر منشیات کے پرچے دیتے ہیں۔ ہم سید عطاء الحسن شاہ کی ضمانت لاہور سے کروائینگے۔ سیدہ نوشین افتخار اپنی کمپین جاری رکھیں۔ ہم نے حکومت سے سید عطاء الحسن شاہ کی گرفتاری کا بدلہ ووٹ سے لینا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اس بات کا جواب دیں کہ وزراء یہاں پر کمپین کیلئے کیوں آرہے ہیں۔ اگر حکومت نے وزراء کو نہ روکا تو وہ عوام کے ہتھے چڑھ جائینگے۔ انتظامیہ کسی سیاسی ادارے کے ماتحت نہیں۔ ہم ڈی ایس پی ڈسکہ کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرنے جارہے ہیں۔ انشاء اللہ 19فروری کا دن پاکستان مسلم لیگ (ن) کی فتح کا دن ہوگا۔ سیدہ نوشین افتخار نے کہا کہ میرے بھائی سے سیاسی انتقام لیا گیا ہے۔ جہاں میں کمپین 16گھنٹے کی کررہی تھی اب میں 24گھنٹے کرونگی، میرے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔