• news

ئی گیس بندش: خواتین کا برتن اٹھا کر  مظاہرہ، میٹرزکو جوتوں کے ہار پہنائے

ننکانہ صاحب، قصور (نامہ نگار + نمائندہ نوائے وقت) قصور‘ ننکانہ میں گیس بندش کیخلاف احتجاج کیا گیا۔ مظاہرے کئے گئے۔ ننکانہ شہر بھر میں سوئی گیس کی قلت اور کم پریشر کا سلسلہ بدستور جاری، شہریوں کا ایم این اے بریگیڈئیر (ر) اعجاز احمد شاہ اور ڈپٹی کمشنر راجہ منصور احمد سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق شہر بھر میں سوئی گیس کی بندش اور کم پریشر کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس کے باعث خاتون خانہ کو گھروں میں کھانا پکانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے متعدد بار محکمہ سوئی گیس کے عملہ کو اور آن لائن شکایات سسٹم کے تحت اپنی شکایات کو درج کروایا ہے مگر ان کی شنوائی نہیں ہورہی،  سوئی گیس آنے کی بجائے لائنوں سے گٹروں کا گندہ پانی آتا ہے جس کے باعث ان کے میٹر بھی کچھ ہی ماہ بعد خراب ہوجاتے ہیں۔ جس کا اضافی بل بھی صارفین پر بھی ڈال دیا جاتا ہے۔ قصور میں سوئی گیس کی مسلسل بندش پر شہریوں کا انوکھے طریقے سے احتجاج۔ خواتین نے کچن کے خالی برتن اٹھا کر اور سوئی گیس کے میٹروں کو جوتوں کے ہار پہنا کر حکومت اور محکمہ سوئی گیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی جبکہ پریس کلب کے باہر ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف شہریوں کا احتجاج۔ شہرکے مختلف علاقوں اندرون کوٹ فتح دین، کوٹ اعظم خان، نیا بازار، گندم منڈی، ریلوے روڈ، کوٹ عثمان خان، بھسرپورہ، رکن پورہ، سہاری روڈ، کوٹ مراد خان، چوک شفیع محصولیہ، سلامت پورہ، علی گڑھ، کوٹ حلیم خاں، بستی شاہدرہ، قتل گڑھی، کوٹ غلام محمد خان، بلدیہ چوک، شہباز خان روڈ، موری گیٹ، اندرون کوٹ بدردین خان، پرانا لاری اڈا، دوسہرہ گراؤنڈ، جماعت پورہ اور دیگر علاقوں میں شہریوں کو سوئی گیس کی بندش اور پریشر کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بستی صابری میں خواتین نے کچن کے خالی برتن اٹھا کر اور سوئی گیس کے میٹروں کو جوتوں کے ہار پہنا کر حکومت اور محکمہ سوئی گیس کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے سوئی گیس کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ پوش علاقوں میں گیس متواتر چل رہی ہیے جبکہ غریب علاقوں میں سوئی گیس مسلسل غائب رہتی ہے۔ انتظامیہ کے دفتر کے باہر احتجاج کریں گے اور دھرنا دیں گے۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزداراور وزیر اعظم عمران خان فوری نوٹس لے کر شہر قصور کے باسیوں کو سوئی گیس کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں۔

ای پیپر-دی نیشن