فیصل آباد‘ ساہیوال میں غیرقانونی ہاؤسنگ سکیموں کیخلاف کریک ڈاؤن‘ 142 مالکان پر مقدمے
فیصل آباد‘ ساہیوال (آن لائن‘ نمائندہ نوائے وقت‘ نامہ نگار) ڈی جی ایف ڈی اے سہیل خواجہ کی ہدایت پر ایف ڈی اے کی ٹیموں نے ضلع بھر میں بلااجازت غیر قانونی ہائوسنگ کالونیوں کے خلاف کریک ڈائون کرتے ہوئے ایک ہی روز میں 73غیر قانونی ہائوسنگ کالونی مالکان کیخلاف مقدمات درج کروا دیئے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر راحیل ظفر نے تھانہ غلام محمد آباد کے علاقہ اچکیرہ کے قریب محمد زکریا نے بغیر منظوری پرائیویٹ ہائوسنگ سکیم اضافی آبادی نوید پارک، محمد افضل نے حسین بلاک چک نمبر 217 رب، ڈپٹی ڈائریکٹر ارشد اقبال نے ہائوسنگ سکیم سلطان ٹائون کے ڈویلپرز بابر حسین بشارت، سعید آباد میں گرین ویو کالونی راجہ والا کے ڈویلپر خاور شیخ، 214 رب فرید ٹائون میں ڈویلپر محمد رفیق، پرل ویلی کے ڈویلپر جاوید غنی، علی رضا گارڈن کے ڈویلپر محمد بشیر، پرائیویٹ ہائوسنگ کالونی کے ڈویلپر خورشید گجر، فرید ڈویلپر کے خلیل احمد، 206 رب میں ڈویلپر منیر حسین، 102 ج ب میں ڈویلپر ایم قاسم واہلہ، 115 ج ب میں ایمان ٹائون کے مالک محمد عامر، 116 ج ب دیال گڑھ میں عدن ویلی کے مالک ڈاکٹر عمران، ملت گارڈن کے مالک قمر نذیر، 203 رب میں حمزہ ٹائون کے مالک رانا فقیر حسین، بھائی والہ کے ڈویلپر نذیر احمد، 121 ج ب کے فیصل ڈویلپرز، مدنی گارڈن کے حیات گجر، 119 ج ب کے ڈویلپر بشیر احمد، 196 رب کے ڈویلپر محمد عمیر، 117 ج ب کے ڈویلپر ارشد علی، 119 ج ب میں فقیر حسین گجر، محمد نواز، 117 ج ب میں میاں شاہد ڈویلپر، 121 ج ب گوکھوال میں ڈویلپر مہر ارشد، 5 ج ب کمال پور میں غلام مرتضیٰ، 100 ج ب میں حسنین ویلی کے مالک محمد اکرم، راجہ غلام رسول نگر میں رانا علی اکبر، 223 رب میں احمد ائون کے ڈویلپر مقصود احمد، سندھو ٹائون میں ڈویلپر بلال خالد، احمد ٹائون میں ڈویلپر ندیم رضا، 262 رب میں محسن، 243 رب سے مرتضیٰ، 254 رب میں محمد عثمان، 263 رب سے نیو گلبرگ سٹی کے مالک یاسر الطاف، نیو ڈجکوٹ سٹی کے مالک منظور حسین، 254 رب کے سکیم مدینہ سٹی کے مالک سرفراز حسین، روشن والہ میں ہائوسنگ سکیم کے مالک عابد حسین، 226 رب میں پرائم کیمپس کے مالک محمد بشیر، خیابان گرین کے مالک سرور الٰہی، 225 رب رضا گارڈن کے مالک کرامت ساہی، الرحمت ہومز ہیلتھ سٹی کے مالک زاہد امتیاز، سجاد احمد، المدینہ سٹی کے مالک خواجہ الیاس، 236رب فاطمہ گارڈن کے غلام علی، محمد آصف، 225 رب میں فیضان بلاک کے مالک رانا عبدالستار، محمد نگر اضافی آبادی ڈویلپر محمد ارشد، احمد نگر اضافی آبادی کے مالک عبدالستار، 235 رب میں بیسٹ ہوم سکیم کے مالک قاری محبوب انجم، 225 رب میں فرید ٹائون میں حاجی نصیب، 233 رب میں الائیڈ سٹی اینڈ مارکیٹ کے ڈویلپر مہر عبداﷲ، 232 رب میں النور ولاز کے مالک فیصل ڈوگر، 225 رب میں الخیر ٹائون کے مالک انعام، حیات ٹائون کے عمر حیات، گلشن علی فیز ون اینڈ ٹو کے مالک رانا عبدالقیوم، بلال بلاک کے مالک وحید احمد، محمد نواز، کرم گارڈن کے حاجی اکرم، محمد محسن، گلشن مہک کے مالک ساجد امین، سلطان جٹ، حق باہو ٹائون کے عبدالرئوف، 67 ج ب میں ڈویلپر رانا محمد اکرم، 75 ج ب میں عامر مقبول، 245 رب میں طاہر، 241 رب میں شیخ اکرم، 73 ج ب میں خلیل، 256 ج ب میں رانا عمران، 29 ج ب میں میاں محمد اقبال، 61 ج ب میں محمد اقبال، 56 ج ب میں ماسٹر محمد اقبال، 61 ج ب میں مختار احمد، محمد سرفراز، 59 ج ب میں محمد رفیق، 29 ج ب میں رانا اعجاز، 128 گ ب میں محمد یوسف، 127 گ ب میں اکرم، 240 گ ب میں رفیق، 126 گ ب میں منیر، 71 گ ب میں کامران، 119 گ ب میں اﷲ دتہ، 149 گ ب میں رانا اظہر، 61 گ ب میں ملک منیر احمد، 21 گ ب میں شفقت علی، عبدالغنی، عبداﷲ، 229 رب میں عبداﷲ بلاک کے ڈویلپر دائود نے غیر قانونی طور پر ایف ڈی اے سے منظوری کے بغیر خرید وفروخت کر رہے تھے۔ دریں اثناء ساہیوال میں پولیس نے50غیر قانونی ہائوسنگ کالونیوں کے69مالکان کے خلاف پچاس مقدمات درج کر لئے۔ ملزموں کی گرفتاری کے لئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ان50غیر قانونی ہائوسنگ کالونیوں کے مالکان نے ہائوسنگ کالونیوں کی تعمیر کر لی اور منظوری کے لئے تمام قواعد و ضواب ط اور بنیادی سہلوتوں کی فراہمی کے اشتہارات دے دئیے لیکن مو قع پر سہولتیں نہ دیں اور حکومت سے منظوری کے لئے جن قواعد و ضوابط کی پابندی کا کہا گیا وہ پورے نہ کئے تھے جس پر انفورسمنٹ آفیسروں کی رپورٹ پر پولیس نے ہائوسنگ کالونیوں کے مالکان نا صر اقبال، عمران ادریس، فیصل ڈوگر، چو ہدری مشتاق احمد، رانا محمد فاروق، بابر بھٹی، محمد ارشد حسین، چوہدری بلال، حاجی محمد انور، محمد اکرم شاہد، محمد نجیب خاں، محمد اکرم سرحیل علی، مظفر علی، محمد کاشف، کامران، شیخ ریاض احمد، محمد طاہر بشیر، ساجد جیلانی، شیخ محمد یوسف، محمد عباس، اظہر حسین سمیت 69مالکان کے خلاف مقدمات تھانہ ڈیرہ رحیم، ہڑپہ، فرید ٹائون، یوسف والہ اور نور شاہ میں درج کر لئے گئے لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔