• news

سی پیک اتھارٹی بل منظور، بولنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن کا شدید احتجاج، سپیکر ڈائس کا گھیرائو

 اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی نے اپوزیشن کے شدید احتجاج اور شور شرابہ کے باوجود چین پاکستان اقتصادی راہداری اتھارٹی بل 2020ء سمیت تین بل کثرت رائے سے منظور کرلئے۔ جبکہ اپوزیشن اراکین نے جاگو جاگو سپیکر جاگو کے نعرے لگاتے ہوئے بلز کی کاپیاں پھاڑ کر سپیکر کی طرف پھینک دیں۔ پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرکی صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے دوران وقفہ سوالات ختم ہو نے کے بعد جیسے ہی سپیکر نے وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کو ایوان میں آرڈیننس پیش کرنے کی اجازت دی اپوزیشن کے ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور سپیکر سے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت مانگنے لگے، لیکن سپیکر نے اس کو نظر انداز کر تے ہوئے اجازت نہ دی جس پر اپوزیشن نے نعرے بازی اور شور شرابہ شروع کر دیا اور زور زور سے ڈیسک بجانے شروع کر دیئے۔ اپوزیشن کے شور شرابے اور شدید احتجاج کے باعث  ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا۔ اپوزیشن نے سپیکر قومی اسمبلی کے ڈائس گھیرائو کیا  اور  نعرے بازی کی کہ آٹا چور، چینی چور، پیٹرول چور۔ قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن کے شور شرابہ کے باوجود پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی ترمیمی بل 2020ء منظور کرلیا گیا۔ شدید احتجاج اور شور شرابے کے باوجود مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ آرڈیننس 2020 پیش کیا۔ اس دوران انسداد زنا بالجبر تفتیش و سماعت کا آرڈیننس بھی پیش کئے گئے۔ اجلاس کے دوران قومی اسمبلی نے پاکستان سنگل ونڈو کے قیام کا بل بھی منظور کرلیا۔ بل پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ زین قریشی نے پیش کیا۔ اس دوران اپوزیشن کی جانب سے چینی چور، آٹا چور، جاگو جاگو سپیکر جاگو، ووٹ کو عزت دو، شرم کرو حیا کرو سپیکر کو رہا کرو کے نعرے لگائے گئے۔ پارلیمانی سیکرٹری عالیہ حمزہ قبضہ مافیا کے خلاف پھٹ پڑیں اور کہاکہ مسلم لیگ ن قبضہ مافیا کے پیچھے کھڑی ہے اور کہاکہ غیر منتخب خاتون کے بارے میں جو کہا گیا وہ نازیبا تھا۔ عالیہ حمزہ کے اظہار خیال کے دوران اپوزیشن نے احتجاج کیا جس کے بعد سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس منگل کو 4 بجے تک ملتوی کر دیا۔ قبل ازیںوقفہ سولات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت عالیہ حمزہ ملک نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات اور تجارت کے حوالے سے پارلیمنٹ کے فورم سے ہونے والی کوششیں بارآور ثابت ہو رہی ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ افغانستان کے ساتھ تجارت میں مزید بہتری آئے گی۔ رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ سید ابرار شاہ کے اکاؤنٹ سے رقم نکلی‘ رقم واپس لینے میں کئی ماہ لگ گئے۔ قومی اسمبلی میں ڈاکٹر بابر اعوان نے انسداد  زنا بالجبر تفتیش و سماعت آرڈیننس 2020ء بھی پیش کیا۔ ایوان میں پاکستان قومی ادارہ برائے نظام اوزان و پیمائش بل 2021ء پیش کیا گیا۔ 

ای پیپر-دی نیشن