سندھ عوام کیلئے کام کرنیکی کوشش کریں تو18 ویں ترمیم کا نعرہ لگ جاتا: اسد عمر
شکار پور (آئی این پی ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کیلئے کام کرنے کی کوشش کریں تو 18ویں ترمیم کا نعرہ لگ جاتا ہے، صحت عامہ صوبائی معاملہ ہونے کے باوجود عالمی وبا کرونا وائرس کے پھیلائو کے بعد وفاقی حکومت نے اربوں روپے خرچ کیے، کرونا وائرس ویکسین کے معاملے پر سیاست کی جارہی ہے جس پر شرم آنے چاہیے، عوام اور صوبوں کے بااختیار ہونے کا جتنا ادراک وزیراعظم عمران خان کو ہے کسی اور سیاستدان کو نہیں ۔کرونا وائرس کی تمام ویکسینز وفاقی حکومت سندھ حکومت کو فراہم کررہی ہے۔شکار پور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ کرونا وائرس ویکسین کے معاملے پر سیاست کی جارہی ہے جس پر شرم آنے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن سندھ میں یہ صورتحال خراب ہے تو کیا وفاق کو کوئی کردار ادا کرنا چاہیے یا نہیں کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سندھ کے عوام کے لیے ذرا سا بھی کوئی کام کرنے کی کوشش کریں تو 18ویں ترمیم، سندھ کے بااختیار ہونے کا نعرہ لگ جاتا ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ عوام اور صوبوں کے بااختیار ہونے کا جتنا ادراک وزیراعظم عمران خان کو ہے وہ کسی اور سیاستدان کو نہیں ہے، ان کی تقاریر اٹھا کر دیکھ لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پی کے میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آئی تو گاں کی سطح تک مقامی حکومت قائم کردی گئی، ترقیاتی فنڈز دیے گئے جو پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ لیکن بااختیار ہونا اور اپنے عوام، اپنے علاقوں میں ظلم وجبر کے لیے آزاد ہونا ایک چیز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری نہ صرف سمجھتی ہے بلکہ اسے ادا کرنے کے لیے تیار بھی ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صحت صوبائی معاملہ ہے لیکن کرونا وائرس کی بیماری آئی تو چاہے ٹیسٹنگ کٹس ہو، طبی عملے کے لیے ذاتی تحفظ کا سامان ہو، لیبارٹریز کا قیام ہو، آکسیجن، بستر، وینٹیلیٹرز وغیرہ تمام چیزوں کے لیے وفاقی حکومت نے اربوں روپے خرچ کیے اور سندھ سمیت پاکستان کے ہر صوبے میں یہ تمام اشیا فراہم کی گئیں۔ اسد عمر نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کا روزگار ختم ہوا، آمدنی میں کمی آئی تو اس وقت بلاول بھٹو زرداری کہتے تھے لاک ڈان، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کہتے تھے کہ کوئی بھوک سے نہیں مرتا لیکن عمران خان کو احساس تھا کہ غربت اور اس میں بھوک کیا چیز ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس لیے وفاق نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا عوامی امداد کا پروگرام کیا اور صرف 2 ماہ میں 2 کھرب روپے پاکستان کے عوام میں تقسیم کیے گئے جس میں سے 65 ارب روپے سندھ کے عوام پر خرچ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ پیسہ تقسیم کیا جارہا تھا مراد علی شاہ کہتے تھے کہ مجرمانہ کام ہورہا ہے، شاید ان کی نظر میں غریب کی مدد کرنا مجرمانہ کام ہوتا ہے۔ بات کو جاری رکھتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ آج دیکھ لیں پہلے انہوں نے پریس کانفرنس کردی کہ ویکسین آرہی ہے اور سندھ سب سے پہلے ویکیسن لے کر سب سے پہلے لگوائے گا حالانکہ ان کے پاس ایک بھی ویکسین نہیں ہے۔