• news

میانمار: الیکشن میں دھاندلی فوج نے کنٹرول سنبھال لیا، سوچی سمیت کئی گرفتار

ینگون‘ اسلام آباد (آئی این پی+ صباح نیوز+ شنہوا+ سٹاف رپورٹر) میانمار کی فوج نے آنگ سان سوچی کی حکومت ختم کر کے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا۔ برسر اقتدار جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی کی رہنما آنگ سان سوچی‘ صدر یوون اور دیگر  سینئر رہنمائو ں کو گرفتارکر لیا گیا۔ ایک سال کیلئے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کا اعلان کردیا گیا۔ کئی ممالک کی جانب سے مذمت کی گئی۔ کارروائی انتخابات کے بعد سویلین حکومت اور فوج کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث ہوئی۔ فوج کا موقف ہے کہ نومبر کے الیکشن میں دھاندلی ہوئی۔ میانمار کی فوج نے ٹی وی پر اس بات کی تصدیق کی کہ ملک میں ایک سال کیلئے ایمرجنسی نافذ کرد ی گئی ہے۔ فوجی ترجمان نے کہا جلد  نئے الیکشن کرا کے اقتدار جمہوری حکومت کو سونپ  دیا جائیگا۔ جرمن وزیر خارجہ نے کہا جمہوری عمل  خطرے میں پڑ گیا۔ جمہوریت بحال کی جائے۔ سربراہ کے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ کمانڈر ان چیف من آنگ ہلاینگ کو اختیارات سونپ دیئے گئے ۔ دوسری جانب امریکہ‘ آسٹریلیا‘ جرمنی اور یورپی کونسل نے منتخب رہنمائوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکا نے میانمار کو ممکنہ رد عمل سے خبردار بھی کیا ہے۔ ترجمان وائٹ ہائوس جین پساکی نے کہا کہ اگر اٹھائے گئے اقدامات واپس نہ لیے گئے تو امریکہ ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس  نے کہا ہے کہ یہ اقدام  میانمار میں جمہوری اصلاحات کو شدید نقصان  پہنچانے کا عکاس ہیں۔  پاکستان نے کہا ہے کہ ہم میانمار میں صورت حال کا قریب سے مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ تمام فریقین ضبط و تحمل کا مظاہرہ‘  قانون کو بالادست اور تعمیری انداز میں بات چیت سے پرامن نتیجہ کے  حصول کیلئے کام کریں گے۔ ترجمان  دفتر خارجہ  کی طرف سے بیان جاری کیا گیا۔ ادھر چین نے امید ظاہر کی ہے کہ میانمار کے تمام فریقین سیاسی اور سماجی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے اپنے اختلافات کو آئینی اور لیگل فریم ورک کے تحت مناسب طریقے سے حل کر سکتے ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے بریفنگ میںکہا کہ  میانمار ہمارا دوست ہمسایہ ملک ہے۔ یاد رہے سابق ملکی سربراہ آنگ سوچی نے فوج کو استعمال کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کرایا تھا۔ ملائشیا نے مذاکرات پر زور دیا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن