کون کرپشن کر رہا ٹرانسپرنسی رپورٹ دیکھ لیں شہباز شریف سیاسی باتیں نہ کریں احتساب عدالت
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت 10فروری تک ملتوی کرتے ہوئے وکلاء کو نیب کے گواہ پر جرح مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔ احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے ریفرنس پر سماعت کی۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو سخت سکیورٹی میں جیل سے عدالت پیش کیا گیا۔ شہباز شریف نے روسٹرم پر ایک بار پھر اپنی صفائی میں بیان دینا شروع کردیا۔ شہباز شریف نے کرپشن کے حوالے سے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحب یہ دیکھیں، کون کرپشن کر رہا ہے ہماری حکومت میں یہ کرپشن نہیں تھی۔ فاضل جج نے شہباز شریف کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب مجھے کیس شروع کرنے دیں میرا وقت ضائع نہ کیا جائے۔ شہباز شریف نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم نے کرپشن ختم کی تھی مگر افسوس ہوا اب کرپشن بڑھ چکی ہے۔ یہ جو کرپشن کم کرنے کا رونا روتے رہتے ہیں رپورٹ آپ کے سامنے ہے۔ ہم نے اللہ کے فضل سے کرپشن کم کی اور قوم کی خدمت کی۔ پراسیکیوٹر نے بھی اعتراض اٹھایا کہ ہر پیشی پر پہلے شہباز شریف سیاسی گفتگو کرتے ہیں جس پر شہباز شریف نے کہا کہ یہ سیاسی گفتگو نہیں بلکہ قوم کو سچ بتانا چاہتے ہیں۔ ان کو بطور دفاع بھی استعمال کریں گے۔ یہ قیامت تک میرے خلاف کرپشن ثابت نہیں کر سکتے۔ جس پر عدالت نے قرار دیا کہ اگر آپ بے گناہ ثابت ہوئے تو بری ہو جائیں گے۔ عدالت نے شہباز شریف کو آئندہ سیاسی باتیں کرنے سے روکتے ہوئے کہا کہ وقت آنے پر یہ باتیں کی جائیں۔ اگر زیادہ ضروری ہیں تو میڈیا کا فورم استعمال کریں۔ دوران سماعت نیب کے گواہ ریجنل ٹیکس آفیسر محمد شریف کے بیان پر جرح مکمل کر لی گئی۔ شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران اپنی صحت کا مسئلہ ایک بار پھر عدالت کے سامنے اٹھا دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ میرے کچھ میڈیکل ٹیسٹ ہونے ہیں لیکن جیل حکام مسلسل تاخیر کر رہے ہیں۔