اپوزیشن لیڈر لوٹی دولت واپس لائیں استعفی دے دوں گا عمران
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنما قوم کا لوٹا ہوا پیسہ واپس کریں میں استعفیٰ دینے کو تیار ہوں۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کو وزراء کے پارلیمنٹ اجلاسوں میں حاضری کی رپورٹ پیش کی گئی۔ وزیراعظم نے عمر ایوب اور حماد اظہر کی پارلیمانی کارکردگی کی تعریف کی جبکہ دیگر وزراء کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ پوری قوم کا نمائندہ فورم ہے جہاں ہر وزیر جوابدہ ہے، جمہوریت مضبوط کرنی ہے تو پارلیمنٹ کو مضبوط بنانا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں اپوزیشن کے استعفوں کی ڈیڈلائن ختم ہونے کا ذکر بھی سامنے آیا جس میں وزیراعظم نے اپوزیشن کو اپنے استعفے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈرز قوم کی لوٹی دولت واپس کریں میں کل ہی استعفیٰ دینے کو تیار ہوں، استعفیٰ دینے کے لیے ہمت و جرات چاہیے جو ان میں نہیں، اگر ان میں استعفیٰ دینے کی ہمت ہوتی تو این آر او کرکے ملک سے نہ بھاگتے۔ نواز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان ملک کا لوٹا پیسہ واپس کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے لانگ مارچ کیا نہ ہی لوگوں کو اکٹھا کر سکی، ساری زندگی جھوٹے وعدے کیے اور اس بار بھی قوم کے ساتھ استعفوں کا جھوٹ بولا، اب استعفے دینے کی بجائے اپوزیشن سینٹ کے فضائل بیان کر رہی ہے۔ جو لوگ ماضی میں این آر او کرکے جدہ اور دیگر ممالک بھاگے ان میں جرات نہیں‘ جن کا پیسہ پوری دنیا میں پڑا ہو ان میں استعفے دینے کا حوصلہ نہیں ہوتا، وزیراعظم عمران خان نے وزراء کی سکیورٹی اور پروٹوکول سمیت گزشتہ رات اسلام آباد میں 4 نوجوانوں کو کچلنے کے واقعے کا نوٹس لیا۔ وزیراعظم نے وزرا کی سیکیورٹی اور پروٹوکول سے متعلق کہا کہ وزراء سکیورٹی کے نام سرکاری وسائل کا غیرضروری استعمال نہیں کرسکتے، وزیراعظم نے وفاقی وزراء سے اضافی سکیورٹی واپس لینے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے منصوبوں پر بریفنگ دی گئی، کابینہ کو گمشدہ افراد (مسنگ پرسنز) کے حوالے سے کابینہ کمیٹی کے قیام سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ کابینہ نے کمیٹی کو چھ ہفتوں میں اپنی سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت مسنگ پرسنز کے معاملے کے مستقل حل کے حوالے سے پرعزم ہے کہ موجودہ حکومت کے دورِ حکومت میں مسنگ پرسنز کا کوئی واقعہ نہ ہو ۔کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 28 جنوری کے فیصلوں، سی پیک سے متعلق کمیٹی کے26 جنوری کے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے قانونی مقدمات کے 21 جنوری کے فیصلوں کی توثیق کی۔وفاقی کابینہ نے متبادل تنازعاتی حل ایکٹ کے تحت غیرجانبدرانہ پینل کی تعیناتی اور وزیر اعظم ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے تحت بسوں کی آپریشنل پالیسی کی منظوری بھی دی۔ اجلاس میں اے ایچ ایس انٹرنیشنل ائیر لائن کے لائسنس کی تجدید کا فیصلہ مؤخر کردیاگیا۔ تاریخی یادگاروں کو محفوظ بنانے کے لئے مخصوص پتھر بھی بھارت سے منگوانے کا معاملہ بھی مؤخر کیاگیا۔ دریں اثنا وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد بریفنگ میں کہا کہ وزیراعظم نے اسلام آباد کے حادثہ کا نوٹس لیا ہے ، حکومت کی زمین اور اثاثوں کی حفاظت ہمارا آئینی، اخلاقی اور جمہوری فرض بنتا ہے اور سرکاری یا سیاسی سرپرستی میں غیرقانونی قبضے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں قبضہ مافیا کے خلاف جاری مہم پر بھی بات ہوئی۔ وزیر ریلوے اعظم سواتی کو تلقین کی گئی ہے کہ اس معاملے کو بہت سختی سے لینا ہے۔ شبلی فرازنے کہا کہ کوئی بھی غیرقانونی قبضہ جو سرکاری یا سیاسی لوگوں کی سرپرستی میں ہو گا تو اس پر سخت کارروائی کی جائے گی جہاں تک نیا پاکستان ہاؤسنگ کا تعلق ہے تو یہ نہیں ہے کہ حکومت یہ گھر بنائے گی، حکومت کا کام ہے کہ وہ لوگوں کے لیے سہولت کار بنے جو گھر خرید نہیں سکتے یا ان میں ان معاشی سکت نہیں ہے۔ ہم نے روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے کو عملی جامہ پہنایا۔ شبلی فراز نے کہا کہ سینٹ الیکشن کیلئے اوپن بیلٹ کے حوالے سے نمبر پورے نہیں لیکن ہم دیکھنا چاہتے ہیں کون کہاں کھڑا ہے۔ وزیراعظم کی جانب سے استعفی کی پیشکش کے حوالے سے زیر گردش خبروں پر وزیر اطلاعات کی وضاحت طلب کی لیکن انہوں نے اس کا کوئی جواب نہ دیا اور صحافیوں سے کہا کہ وہ اپوزیشن سے پوچھیں کہ 31جنوری گزرنے کے باوجود انہوں نے اب تک استعفے کیوں نہیں دیے ہیں، سرکاری پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کا اجلاس میں مرحوم شاہد گوندل کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ غیر ضروری پولیس سکواڈ کی فراہمی ریاستی وسائل کا زیاں ہیں جو کہ موجودہ حکومت کی پالیسی کے خلاف ہے۔ بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب میں اب تک 210 ارب روپے کی زمین واگذار کرائی گئی۔ اب تک36 سیاسی شخصیات سے 24ارب روپے مالیت کی آٹھ ہزار ایکڑ اراضی واگذار کرائی گئی ہے۔ نیشنل ایسٹ منیجمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ وزارتِ قانون کی منظوری سے مسودے کو قانون کی شکل دینے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تمام اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہائوسنگ و تعمیراتی منصوبوں کے حوالے سے شروع کیے جانے والے منصوبوں کی تفصیلات حاصل کی جائیں۔ کابینہ نے پرائم منسٹر ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے تحت سکولوں کے بچوں کے لئے حکومت کی جانب سے مہیا کردہ دو سو بسوں کو چلانے کے حوالے سے پالیسی کی منظوری دی۔ آلٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریزولیوشن ایکٹ 2017(تصفیے کے متبادل نظام کے حوالے سے قانون) کے تحت کابینہ نے مندرجہ ذیل غیر جانبدار (نیوٹرل) شخصیات پر مشتمل پینل کے قیام کی منظوری دی جسٹس (ر)مولوی انوارالحق طاہر عباسی، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ ، شیرین عمران، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ حمیرا مسیح الدین، ایڈوکیٹ سپریم کورٹ، حافظ عرفات احمد، ایڈوکیٹ ، ہادیہ عزیز، ایڈوکیٹ ، نتالیہ کمال، ایڈوکیٹ،کابینہ نے کراچی میں واقع ریلوے اراضی کی لیزکے معاملے پر سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کے حوالے سے وزیرِ ریلوے، وزیر برائے نجکاری، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات، سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری قانون پر مشتمل کمیٹی کے قیام کی منظوری دی۔ کابینہ نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 45(کرم - I) اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے - 63 پر ضمنی انتخابات کے دوران فرنٹئیر کور خیبر پی کے کی تعیناتی کی منظوری دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ 192ملکوں کے لئے پاکستانی ویزہ کو آن لائن کر دیا گیا ہے۔