کشمیر کی آزادی ہر پاکستانی کا خواب، مریم نواز: اقوام عالم کے وعدوں کی تکمیل کے منتظر: بلاول
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نیوز رپورٹر) پی پی پی کے چئر مین بلاول بھٹو زرداری نے یوم یک جہتی کشمیر کے حوالے سے کہا ہے کہ 1975ء میں شیخ عبداللہ اور اندرا گاندھی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے وقت وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے کشمیریوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا دن منانے کا اعلان کیا تھا۔ یوں کشمیریوں کی آوازعالمی سطح پر بلند کرنے کا سہرا بھٹو خاندان کو جاتا ہے۔ تقسیم ہند کے وقت سب سے بڑا مسئلہ تنازعہ کشمیر تھا جو آج تک حل طلب ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان دیرپا و خوشگوار تعلقات کا مضبوط بندھن قائم کئے بغیر نہ خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن ہو سکتا ہے اور نہ ہی ڈیڑھ ارب انسانوں کے روشن و خوشحال مستقبل کی ضمانت دی جا سکتی ہے۔ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور ان کے بعد شہید ذوالفقار علی بھٹو ہی ملک کے وہ واحد رہنما تھے، جو کشمیر کی اہمیت و افادیت سے پوری طرح سے آگاہ تھے۔ بھٹو کا کہنا تھا مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی دونوں ہمسایوں کے درمیان پائیدار امن کی بنیاد بن سکتا ہے۔ ہم بھارت کے ساتھ بھی امن اور دوستی چاہتے ہیں۔ لیکن یہ تب ہی ممکن ہے جب بھارت اپنے عہدوپیمان کی تکمیل کرے۔ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ آج ہے نہ تاریخ میں کبھی ایسا رہا ہے۔ جموں و کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ علاقہ ہے۔ کشمیر کے لوگ پاکستانیوں کا حصہ ہیں۔ ہم ایک ہیں۔ ہمارا تعلق خون کا تعلق ہے۔ بھٹو کا کہنا تھا کہ ’کشمیرکیلئے ’ہم ہزار سال تک جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں اور یہ ہماری بقاء کی جنگ ہے۔‘‘ محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی اسی عزم و جذبے کے ساتھ آگے بڑھایا اور ہم بھی اس مشن، ’’مسئلہ کشمیر‘‘، کو بلاخوف و خطر عالمی سطح پر اٹھا رہے ہیں۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے 5 فروری 1990ء کو بطور وزیراعظم اس دن کو کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا اور مسئلہ کشمیر کے حل کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا۔ دو ہمسایہ ملکوں کو اس مسئلے کے حل کیلئے نئی سوچ اپنانے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کو برقرار رکھتے ہوئے یہ کوشش کی جانی چاہئے کہ کشمیر کے دونوں اطراف کے باشندوں کو ایک دوسرے سے ملنے کی اجازت ہو۔ ہم اس نعرے پر قائم ہے کہ ’’لواں گے لواں گے پورا کشمیر لواں گے‘‘۔ کشمیری عوام آج بھی اقوامِ عالم کے وعدوں کی تکمیل کے منتظر ہیں۔ مریم نواز نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے پیغام میں کہا ہے کشمیر اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں۔ کشمیریوں کی آزادی ہر پاکستانی کا خواب ہے۔ بھارت کئی دہائیوں سے نہتے اور مظلوم کشمیریوں کا قتل عام کررہا ہے۔ قابض بھارتی فوج بندوق کے زور پر کشمیریوں کی پر امن جدوجہد آزادی کی تحریک کو دبانے کی ناکام کوشش کررہی ہے۔ اقوام متحدہ پاس کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہی ہے۔ کشمیر کی آزادی کے بغیر بھارت کے ساتھ مذکرات ناممکن ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا حل ہے خطے میں امن کی ضمانت ہے۔
اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ کشمیری دنیا کی سب سے مظلوم اور بے بس قوم ہیں جو اپنے بنیادی حق خودارادیت کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ حکومت اور ہم سب کو ایک جیسی روح اور طاقت حاصل کرنے کی ضرورت ہے جس کا اظہار قبائلی جنگجوئوں نے کیا جنہوں نے اپنی بہادری اور جذبہ ایمانی کے ساتھ کشمیر پر حملہ کیا۔ "جب میں مودی کی سربراہی میں بھارتی فوج کے ذریعہ کشمیریوں کے خلاف نہ ختم ہونے والے جرم دیکھتا ہوں تو میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کشمیر پر ہمارے نعرے کہاں ہیں اور ہمارا سرکاری ریڈیو اور میڈیا کہاں ہے جس نے خصوصی پروگراموں کے ذریعہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے ان کے ماضی کے عظیم کام کو روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہم مقررہ تاریخوں پر کشمیر کے بارے میں بات کرتے ہیں اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔