معاشی اور داخلی طور پر مضبوط پاکستان ہی مسئلہ کشمیر حل کراسکے گا : احسن اقبال
لاہور (عنبرین فاطمہ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے یوم یکجہتی کشمیر پر ’’نوائے وقت‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر عالمی ضمیر پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اس مسئلے پر اقوام عالم کی دو عملی کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ انہوں نے سوڈان کی غیر مسلم آبادی کا حق خود ارادیت دلوانے کے لئے نہایت ہی چوکس کردار ادا کیا لیکن فلسطین اور کشمیر میں جہاں مسلمان آبادی کے حق خود ارادیت کو بھارت اور اسرائیل نے سلب کر رکھا ہے وہاں پر صرف نظر کر رہی ہے۔ یہ دو عملی ختم ہونی چاہیے کیونکہ انسانی خون اور انسانی حق سب کا ہی یکساں ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اس مسئلے کو دنیا کے سامنے اٹھایا اور اسی وجہ سے یہ مسئلہ بھارت میں بھی متنازعہ تھا اور بھارت کو جرات نہیں تھی جموں کشمیر کو اپنی ریاست میں ضم کر سکے۔ ہم اگر ہانگ کانگ کے مسئلے کو دیکھیں تو ایک بات یہ سمجھ آتی ہے اگر چین کی پشت پر اس کی اقتصادی طاقت نہ ہوتی تو اسے کبھی بھی ہانگ کانگ نہ ملتا۔ پاکستان بھی کشمیر کے مسئلے کو تب حل کر وا سکے گا جب وہ داخلی اور معاشی طور پر مضبوط ہو گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہماری جو ریاست کا اندرونی انتشار ہے وہ بھی مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے اگر پاکستان مضبوط نہیں ہو گا تو کشمیر کے عوام کے لئے بھی کشش نہیں ہو گی کہ وہ پاکستان میں شامل ہوں۔ بھارت نے دنیا بھر میں خود کو ایک معاشی طاقت کے طور پر منوایا ہے۔ کسی بھی دنیا کے مسئلے کو حل کرنے میں فریقین کی اپنی حیثیت بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ ایک طرف ایک مضبوط اقتصادی طاقت ہو گی تو یقیناً دنیا کے ملک اس کی طرف راغب ہوں گے۔ امریکہ کی جو نئی انتظامیہ آئی ہے صدر جوبائیڈن اور نائب صدر کامیلا دونوں نے اپنے انتخابی مہم میں کشمیر کے حوالے سے مثبت جذبات کا اظہار کیا تھا تو ہمیں موثر سفارتکاری کے ذریعے اس موقع کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان کے ان نظریات اور خیالات کو تبدیل نہ ہونے دیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ان کی توجہ ہر دم رکھیں۔