• news

سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے ہوگا سپریم کورٹ کی رائے حتمی

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+ نمائندہ نوائے وقت) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینٹ کے انتخابات اوپن بیلٹ پر کرانے کے سلسلے میں آرڈیننس جاری کر دیا ہے۔ یہ آرڈیننس الیکشن کا ترمیمی آرڈیننس 2021 کہلائے گا۔ آرڈیننس کا اطلاق پورے ملک میں ہو گا۔ اس کے تحت الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 122 کی ذیلی شق 6‘81 اور 135 میںترمیم کی گئی ہے۔ آرڈیننس میں کہا گیا کہ اگر سپریم کورٹ دائر کردہ ریفرنس نمبر ایک پر رائے دیتی ہے کہ سینٹ الیکشن آئین کے آرٹیکل 226 کے دائرہ کار میں نہیں آتے تو سینٹ الیکشن مارچ 2021 اوپن بیلٹ کے ذریعے کرائے جائیں گے۔ سیاسی جماعتوں کے قائدین اپنی پارٹی ممبرز کی جانب سے ڈالے گئے ووٹ دکھانے کی درخواست کمشن میں کر سکیں گے اور کمشن سیاسی جماعت کے قائد یا اس کے نمائندے کو ووٹ دکھائے گا۔ آرڈیننس کا اطلاق ایک وقت کیلئے ہو گا۔ آرڈیننس کو الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 کانام دیا گیا ہے جبکہ آرڈیننس کو سپریم کورٹ کی صدارتی ریفرنس پر رائے سے مشروط کیا گیا ہے یعنی جاری آرڈیننس کا نفاذ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ہوگا۔ آرڈیننس میں واضح کیا گیا کہ سپریم کورٹ سے سینٹ انتخابات آئین کی شق 226 کے مطابق رائے ہوئی تو خفیہ ووٹنگ ہوگی۔ آرڈیننس کے مطابق عدالت عظمی نے سینٹ انتخابات کو الیکشن ایکٹ کے تحت قرار دیا تو اوپن بیلٹ ہوگی اور اس کا اطلاق ملک بھر میں ہوگا۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 23 دسمبر کو صدر مملکت کی منظوری کے بعد سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے لیے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کر دیا تھا۔ عدالت عظمی میں دائر ریفرنس میں صدر مملکت نے وزیراعظم کی تجویز پر سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کی تجویز مانگی ہے۔ ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ آئینی ترمیم کے بغیر الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرنے کے لیے رائے دی جائے۔ وفاقی حکومت نے ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ خفیہ انتخاب سے الیکشن کی شفافیت متاثر ہوتی ہے اس لیے سینٹ کے انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے منعقد کرانے کا آئینی و قانونی راستہ نکالا جائے۔ اس قبل سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کیلئے وفاقی کابینہ سے منظوری سرکلر سمری کے ذریعے لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نئے آرڈیننس کی ڈرافٹنگ اٹارنی جنرل نے کی تھی جبکہ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سینٹ الیکشن کا شیڈول 11 فروری کو جاری ہو گا۔

ای پیپر-دی نیشن