• news

آرڈیننس گھبراہٹ کا ثبوت: بلاول‘ عدالت جانا پڑا تو جائینگے: فضل الرحمنٰ‘ مریم نواز

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + وقائع نگار خصوصی + نمائندہ خصوصی)  اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کی ملاقات میں آرڈیننس کے ذریعے سینٹ الیکشن شو آف ہینڈ سے کرانے کے اقدام کی شدید مخالفت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ آئینی ترمیم کے بغیر سینٹ الیکشن کا طریقہ کار تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق مریم نواز نے کہا کہ سینٹ الیکشن میں پتہ چل جائے گا کون کس کے ساتھ کھڑا ہے‘ تحریک عدم اعتماد کا آپشن مسترد نہیں کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آرڈیننس کے معاملے پر عدالت بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرانے کیلئے آرڈیننس گھبراہٹ کا ثبوت ہے۔ حکومت نے اپنے ایم پی ایز پر ہی عدم اعتماد کا اظہارکر دیا۔ ایوان بالا کے انتخابات کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے فیصلے پر حکومت کی گھبراہٹ پورے ملک کے سامنے ہے۔ وفاقی  حکومت نے کسی پارٹی سے سنجیدہ گفتگو نہیں کی، درست وقت پر فیصلہ کر لیا جاتا تو قانون سازی ہو جاتی۔ حکومت نے جمہوری طریقہ نہیں اپنایا۔ پی ٹی آئی کی دھاندلی کرنے کی کوشش ناکام ہوگی، حکومت کا آرڈیننس لانے کا مقصد سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنا ہے۔ وزیراعظم کو ہٹانے کیلئے تحریک عدم اعتماد جمہوری طریقہ کار ہے۔ ہم اپنا جمہوری ہتھیار احتجاج استعمال کر رہے ہیں۔ سینٹ الیکشن میں اداروں کو متنازع بناکر عمران خان کیلئے دھاندلی کرائی جا رہی ہے۔ عمران خان کو ہر ظلم کا حساب دینا بڑے گا،  2018 کے الیکشن کی طرح اداروں کو متنازع بنا کر اب سینٹ الیکشن میں دھاندلی کروائی جائیگی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سینٹ کے انتخابات میں مجھے اپنے ارکان پر اعتماد ہے وہ بھی مایوس نہیں کریں گے کسی  درانی کے ساتھ کسی لنچ پر کوئی ملاقات نہیں ہورہی۔ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا کہ بات نہیں کرنی تو نہیں کریں گے اگر بات چیت کا فیصلہ ہوا تو اس پر ہم اپنی رائے دیں گے۔ عمران  خان جب بھی بولتا ہے بلنڈر کرتا ہے۔ ان کو اپنا نہیں تو اپنے عہدے کا خیال رکھنا چاہئے۔ گزشتہ روز اس حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے لانگ مارچ کے طریقہ کار اور دورانئے پر تبادلہ خیال ہے، دونوں رہنمائوں نے سینٹ الیکشن میں مشترکہ امیدواروں کی کامیابی یقینی بنانے کی حکمت عملی پر بھی گفتگو کی۔ ملاقات میں طے پایا کہ لانگ مارچ سے متعلق تمام تجاویز کا اسٹیرنگ کمیٹی میں جائزہ لیکر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میںلانگ مارچ اسلام آباد پہنچنے پر پہلا پڑاؤ فیض آباد پر ڈالنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ ملاقات میں سینٹ الیکشن میں مشترکہ امیدواروں کی کامیابی یقینی بنانے کی حکمت عملی پر بھی گفتگو کی گئی ہے۔ تحریک عدم اعتماد پہلے پنجاب سے لائی جائے یا بلوچستان سے اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا ہے۔مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر اس طرح آرڈیننس جاری کرنا آئین کے ساتھ مذاق ہے۔ پی ٹی آئی کل کو آرڈیننس جاری کر کے ملک میں صدارتی نظام نافذ کر دے گی۔ ترمیمی آرڈیننس عمران خان کے دوستوں کو این آر او دینے اور سینٹ میں لانے کا پیکج ہے۔ حکمرانوں کی نیت خراب ہے یہ ہارس ٹریڈنگ بھی کر سکتے ہیں۔ اے این پی نے سینٹ انتخابات کیلئے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کر دیا۔ صدر اے این پی اسفندیار ولی نے بیان میں کہا کہ سلیکٹڈ حکومت پارلیمنٹ کی بے توقیری کر رہی ہے۔ کیس سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہونے کے باوجود آرڈیننس کا فیصلہ گھبراہٹ اور نااہلی کا اعتراف ہے۔

ای پیپر-دی نیشن