طالبان کا سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ
افغانستان کے شمالی صوبے قندوز میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں 16 اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔ طالبان نے رات گئے قندوز کے ضلع خان آباد کے علاقے تپاء اختر میں سکیورٹی پوسٹ پر حملہ کیا۔
افغان امن عمل چونکہ اب آخری مراحل میں ہے‘ جس کیلئے دونوں فریقین امریکہ اور طالبان باہم اتفاق سے امن مذاکرات کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ بدقسمتی سے بھارتی ایماء پر افغان انتظامیہ کی جانب سے ان مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں ۔ افغان انتظامیہ کی جانب سے دہشت گردانہ کارروائی یا بم دھماکہ کرکے طالبان کو اشتعال دلا کر طالبان کو جوابی کارروائی کیلئے مجبور کیا جاتا ہے۔چونکہ افغان انتظامیہ کو امن عمل ہرگز گوارا نہیں کیونکہ اس سے اس کا اقتدار جاتا رہے گا‘ اس لئے وہ گزشتہ روز جیسی کارروائیاں کرکے مذاکرات کے عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے تاکہ امریکی بیساکھیوں کے سہارے اس کا اقتدار قائم رہے۔ افغانستان کا امن بھارت کو بھی ایک نظر نہیں بھاتا‘ اگر وہاں امن بحال ہوتا ہے تو اس کا پاکستان کیخلاف دہشت گردی کا ایجنڈا کی تکمیل نہیں ہوتی۔ امن مذاکرات کیلئے اعتماد سازی ضروری ہے جس کیلئے فریقین کو جنگ بندی اور دہشت گردانہ کارروائیوں سے بہرصورت گریز کرنا ہوگا۔ جب تک فریقین جنگ بندی پر سختی سے عملدرآمد نہیں کرتے‘ امن عمل کی بحالی ممکن نہیں۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ امریکہ افغان انتظامیہ کی سرپرستی ترک کرکے اسے شٹ اپ کال دے اور امن مذاکرات کیلئے اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔