سدپارہ، دیگر کوہ پیما ستور لاپتہ، سرچ آپریشن دوسرے روز ختم ، وزیراعظم ، آرمی چیف لمحہ بہ لمحہ آگاہ رہے
گلگت‘ لاہور‘ اسلام آباد (نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) کے ٹو سرمائی مہم کے دوران لاپتہ ہونے والے تین کوہ پیماؤں کی تلاش کا آپریشن اتوار کو دوسرے روز بھی نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکا اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے محمد علی سدپارہ، جان سنوری آئس لینڈ اور جان پبلو موہر چلی کا سراغ نہیں مل سکا۔ جس کے بعد آپریشن معطل کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی لاپتہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے جواں سال بیٹے ساجد علی پارہ کو اتوار کے روز ہیلی کاپٹر کے ذریعے کے ٹو کے بیس کیمپ سے سکردو شہر منتقل کردیا گیا۔ سکردو میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ کے ٹو پر مہم جوئی کے دوران راستے واپس ہوا تھا اس وقت دن کے تقربآ 11 بجے تھے اور ٹیم کے لاپتہ ارکان نے اپنی مہم کو جاری رکھا ہوا تھا۔ اس لئے اسے یقین ہے کہ ان کے والد محمد علی سدپارہ سمیت دیگر ارکان نے کے ٹو کی چوٹی کو سر کر لیا اور واپسی میں ان کے ساتھ کوئی مسئلہ یا حادثہ ہوا ہے۔ پاکستان کے کوہ پیما محمد علی سدپارہ سمیت دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے-ٹو سر کرنے کی کوشش کرنے کے دوران لاپتا ہونے والے 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں کی تلاش کا عمل دوسرے روز عارضی طور پر روک دیا گیا۔ محمد علی سد پارہ، آئس لینڈ کے جان اسنوری اور چلی کے ایم پی مہر سے اس وقت تک رابطہ نہیں ہو سکا جب سے انہوں نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب کیمپ 3 سے کے-ٹو کی چوٹی تک پہنچنے کے سفر کا آغاز کیا۔ ریسکیو مشن میں مقامی چوٹیاں سر کرنے والے 4 کوہ پیما، شمشال سے فضل علی اور جلال، سکردو سے امتیاز حسین اور اکبر علیم، داوا شیرپا اور دیگر ماہرین شامل ہیں۔ وزیراعظم اور آرمی چیف صورتحال سے لمحہ بہ لمحہ باخبر رہے۔ کوہ پیما محمد علی سدپارہ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے جان پابلو انتہائی بلندی پر پہنچنے کے بعد واپس نہیں پہنچ سکے۔ علی سدپارہ سمیت دیگر کوہ پیماؤں کا جمعہ سے کیمپ سے رابطہ منقطع تھا۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوہ پیما ٹیم کی تلاش کی گئی لیکن خراب موسم اور تیز ہواؤں کے باعث ریسکیو آپریشن کامیاب نہ ہوسکا۔ آرمی ہیلی کاپٹر نے 7000 میٹر کی بلندی تک پرواز کی اور واپس سکردو لوٹ گئے۔ علی سد پارہ کے ساتھ ان کے بیٹے ساجد سد پارہ بھی موجود تھے جو آکسیجن ریگولیٹر خراب ہونے پر بحفاظت کیمپ ون میں پہنچ گئے۔ قبل ازیں معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان اور آرمی چیف معاملے کو خود دیکھ رہے ہیں۔ موسم کی صورتحال سازگار نہ ہونے کے باعث مشن آسان نہیں ہے۔ کوہ پیماؤں کی واپسی کیلئے قوم سے دعاؤں کی اپیل ہے۔ پارلیمنٹ کی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار خان آفریدی نے ایک ٹویٹ میں لاپتہ کوہ پیما علی سدپارہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی سدپارہ آپ ہمارے ہیرو ہیں۔ ٹویٹ میں انہوں نے کہا آپ نے چوٹی کو سر کر لیا ہے‘ اب آپ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بحفاظت واپس اتریں۔ قوم آپ کی واپسی کی منتظر اور دعاگو ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ساجد سدپارہ نے کہا کہ انکے والد کے بچنے کے چانسز نہ ہونے کے برابر ہیں تاہم میت کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن کرنا چاہئے۔