اپوزیشن شفاف الیکشن کی مخالفت اوپن بیلٹ کے لئے کوشش کررہے ہیں عمران
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وزیراعظم عمران خان نے پارٹی ترجمانوں کو سینٹ انتخابات میں شفافیت کی مخالفت پر اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے اپوزیشن نہیں چاہتی پارلیمنٹ مضبوط ہو۔ کہتے ہیں سپریم کورٹ کا اوپن ووٹنگ پر جو بھی فیصلہ آیا قبول کرینگے۔ سینٹ اوپن ووٹنگ کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے نوازشریف کو رہبر کے بھیس میں رہزن قرار دیتے ہوئے کہا نوازشریف سیاست میں پیسہ لے کر آئے۔ وزیر اعظم کی سربراہی میں حکومتی ترجمانوں اور رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔ جس میں وزیر اعظم نے پارٹی ترجمانوں کو سینٹ انتخابات میں شفافیت کی مخالفت پر اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لینے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم کے سامنے آگیا کون جمہوریت کا مخالف ہے۔ اپوزیشن ملک میں شفاف انتخابات کی مخالف ہے، اپوزیشن نہیں چاہتی پارلیمنٹ مضبوط ہو۔ کہتے ہیں سینٹ انتخابات میں منڈیاں لگتی ہیں جسے روکنا چاہتے ہیں۔ سینٹ کی منڈیوں کی قیمت عوام ادا کرتے ہیں۔ اپوزیشن اسی کرپشن اور منڈیوں کے سلسلہ کو بچانا چاہتی ہے۔ سینٹ اوپن ووٹنگ کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ سینٹ کی منڈیوں سے عوام کا پارلیمنٹ سے اعتماد اٹھ جاتا ہے۔ اپوزیشن کے موجودہ نظام سے مفادات جڑے ہیں۔ عوام کو پتہ چل گیا اپوزیشن اور عوام کے مفادات الگ ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم نے پنجاب اور خیبر پی کے حکومت کو نئی منڈیوں کے قیام کے لیے طریقہ کار وضع کرنے کے حوالے سے سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نجی شعبے کے لیے منڈیوں کے قیام کے لیے آسان طریقہ کار وضع کیا جائے۔ آٹے کی پیداوار بڑھانے اور اس کی قیمت میں کمی لانے کے لیے گندم کی پسائی کے تناسب کا بھی جائزہ لیا جائے۔ وزیر اعظم نے ہول سیل اور پرچون کی سطح پر قیمتوں میں فرق پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مقرر کردہ نرخ ناموں پر عمل درآمد نہ ہونا انتظامی سطح کی کوتاہی کی نشاندہی کرتا ہے۔ منڈیوں کی محدود تعداد کسانوں کے استحصال اور آڑھتیوں کی جانب سے ناجائز منافع بٹورنے کا سبب بنتا ہے جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔