• news

اپنے راستے پر گامزن رہیں گے جنرل باجوہ کشیریوں کی حمایت جاری رہے گی کور کمانڈر کانفرنس

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) چیف آف آرمی سٹاف جنرل  قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ  ملک میں  بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی سمیت سکیورٹی کی بہتر ہوتی ہوئی صورتحال  کے ثمرات  بے بہا قربانیوں  اور  پاکستان سے انتہا پسندی و دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے جیسے چیلنجوں  پر قابو پانے کی  وجہ سے ممکن ہوئی۔ ہم انشاء اللہ  اپنے راستے پر گامزن رہیں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز   جی ایچ کیو میں منعدہ  239 ویں کور کمانڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ آرمی چیف نے کانفرنس کی صدارت کی۔ شرکاء نے ملک کی اندرونی اور علاقائی   سلامتی،  بطور خاص سرحدوں کی صورتحال، داخلی سلامتی  اور فوج کے پیشہ ورانہ امور کا جامع جائزہ لیا۔ کشمیریوں کے ساتھ یوم یکجہتی کے پس منظر میں شرکاء نے   بھارت کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں   انسانی حقوق اور سلامتی کی  بدترین ہوتی  ہوئی صورتحال کے بارے میں عالمی  سطح پر   آگاہی پیدا ہونے کو مثبت پیشرفت قرار دیا۔ شرکاء  کانفرنس نے  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق  خود ارادیت  کے حصول کی جائز جدوجہد میں پرعزم کشمیریوں  کی حمایت کا پھر اعادہ کیا۔ افغان  امن عمل  پر غور کرتے ہوئے شرکاء نے  علاقائی امن و استحکام کیلئے  افغانستان  کے پر امن  اور مستحکم ہونے کی امید کا اظہار کیا۔ شرکاء کانفرنس نے نوٹ کیا کہ درپیش سکیورٹی چیلنجوں  سے نمٹنے کیلئے ایک اجتماعی قومی جواب اور قومی مفادات کو  ہر چیز پر مقدم رکھے کی ضرورت ہے۔ کور کمانڈرز نے دشمن کی طرف سے کسی  بھی ممکنہ مس ایڈونچر  کو ناکام بنانے کیلئے مسلسل آپریشنل تیاری کی ضرورت پر زور دیا۔ شرکاء کانفرنس نے سابق فاٹا، خیبر پی کے میں سکیورٹی کی بہتر ہوتی ہوئی صورتحال  پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے  علاقے میں پائیدار امن کیلئے  ضم  شدہ علاقوں  میں اصلاحات پر جلد عمل کرنے، بطور خاص  قانون نافذ کرنے والے اداروں کو  مستعد بنانے کی ضرورت  اجاگر کی۔ شرکاء کانفرنس نے  دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں کی طرف سے  انتشار پیدا کرنے کی کوششوں، بطور خاص بلوچستان اور  گلگت بلتستان میں  ایسی کوششوں  کو ناکام بنانے پر مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  انتشار پھیلانے کی یہ کوششیں  اب پوری دنیا  کے سامنے  طشت از بام ہو چکی ہیں جس کے باعث دشمن ایجنسیوں کی طرف سے دہشت گردوں کی تربیت اور مالی مدد  کی فراہمی کے بارے میں پاکستان کے موقف کی تائید بھی ہوتی ہے۔  

ای پیپر-دی نیشن