• news

لیگی رہنما عطاء تارڑ گرفتاری و رہائی‘ خود گاڑی میں بیٹھ کر ڈرامہ کیا: فردوس عاشق 

 لاہور‘ وزیرآباد‘ سیالکوٹ‘ گوجرانوالہ  (نیوز رپورٹر‘ نامہ نگار‘  نمائندہ خصوصی) تھانہ سٹی پولیس نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی قائدین کے ملازمین، ڈرائیور اور راہگیروں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ قائدین میں عطاء اللہ تارڑ ایڈووکیٹ، جاوید لطیف، عابد رضا آف کوٹلہ بھی شامل تھے۔ پولیس نے عطاء اللہ تارڑ، مستنصر علی گوندل ایڈووکیٹ اور اعجاز احمد پرویا ایڈووکیٹ سمیت متعدد کو گرفتار کر کے تھانہ سٹی منتقل کردیا۔ اطلاع ملتے ہے لیگی کارکن  تھانہ سٹی کے باہر جمع ہوگئے۔ نعرہ بازی کے نتیجہ میں قائدین کو رہا کردیا گیا۔ مرکزی رہنما عطاء اللہ تارڑ، ایم این اے جاوید لطیف سوہدرہ میں انتخابی جلسہ میں شرکت کے لئے جا رہے تھے کہ سٹی پارک میں تحریک انصاف کا جلسہ جاری تھا۔ بھاری پولیس نفری ایس ایچ او سٹی خالد گجر کی سربراہی میں ناکہ لگائے کھڑی تھی جس نے گاڑیوں کو روک کر تلاشی لینی شروع کر دی اور عطاء اللہ تارڑ کے ڈرائیور شہباز سمیت واقعہ کی موبائل پر فلم بنانے پر پانچ راہ گیروں سمیت عطاء اللہ تارڑ، مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر مستنصر علی گوندل ایڈووکیٹ، تحصیل صدر اعجاز احمد پرویا ایڈووکیٹ کو زبردستی موبائل وین میں ڈال کر تھانہ منتقل کر دیا۔ مرکزی دفتر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عطاء تارڑ‘ جاوید لطیف نے گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پولیس کے اعلی افسران سرفراز فلکی، نذیر گاڑھا کو وارننگ دی کہ وہ ریاست کے ملازم ہیں۔ الیکشن میں پارٹی مت بنیں۔ پولیس انتظامیہ کا رویہ آج تک برداشت کرتے رہے ہیں آئندہ نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے لیگی رہنما عطا تارڑ کی گرفتاری کو سیاسی ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں حراست میں ہی نہیں لیا گیا تو رہائی کیسی؟۔ لاہور میںمیڈیا سے گفتگو میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ رنگ بازی اور شو بازی (ن) لیگ کا وطیرہ ہے۔ پولیس کو عابد رضا کی گاڑی میں اسلحہ کی اطلاع ملی۔ عطا تارڑ اس موقع پر خود اچھل کر پولیس وین میں بیٹھ گئے۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ عطا تارڑ اور عابد رضا نے افراتفری پھیلائی۔ عطا تارڑ شاید سینٹ میں پہنچنے کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔ رنگ باز عطا تارڑ اپنی جماعت کو متاثر کر سکتے ہیں کسی اور کو نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عطا تارڑ نے سیاسی گیدڑ کا کردار ادا کیا۔ عطا تارڑ سستی شہرت سمیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن