پاکستان میں برطانوی امداد کے غلط استعمال کا معاملہ‘ انٹر نیشنل کمیٹی کا دوبارہ تحقیقات کا آغاز
لندن(نوائے وقت رپورٹ) برطانوی پارلیمنٹ کی انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ کمیٹی نے پاکستان میں ترقیاتی کاموں کے لیے برطانوی امداد کے خرچ کی دوبارہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔کمیٹی امداد سے پاکستان میں منصوبوں کی افادیت، کارکردگی اور اسٹریٹجک فوکس کا جائزہ لے گی، تحقیقات کرنے والی سلیکٹ کمیٹی میں مختلف جماعتوں کے ارکان شامل ہوں گے۔میل آن سنڈے میں پاکستان کی امداد سے متعلق مضمون کے بعد برطانوی امداد توجہ کا مرکز بن گئی تھی، 2019 میں میل آن سنڈے میں شائع مضمون میں الزام لگایا گیا تھا کہ امدادی رقم شہباز شریف اور ان کی فیملی نے چوری کی۔ شہباز شریف نے مضمون کو بیبنیاد قرار دے کر اخبار کے خلاف مقدمہ کر رکھا ہے۔گزشتہ 5 برس میں پاکستان ڈیفڈ سے امدادی رقم وصول کرنے والے ممالک میں سرفہرست رہا اور 20-2019 میں ڈیفڈ نے پاکستان کو 302 ملین پاؤنڈ کی امداد دی۔پاکستان کو 19-2018 میں ملنے والی امدادی رقم کا 53 فیصد تعلیم اور صحت پر خرچ ہوئے جبکہ 29 فیصد پاکستان کی معاشی ترقی اور 10 فیصد گورنس اور سیکیورٹی پر خرچ ہوئے۔