ایم سی آئی اپنی مدت 5 سال مکمل ہونے پر تحلیل ہوگئی
اسلام آباد( وقار عباسی سے ) اسلا م آباد میٹرو پولیٹین کارپوریشن(ایم سی آئی ) اپنی مدت پانچ سال مکمل ہونے پر تحلیل ہوگئی ہے نئے بلدیاتی سیٹ اپ کے قیام تک وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کی 50یونین کونسلز کے انتظامی امور کی دیکھ بھال ایڈمنسٹریٹر کے سپرد کردی گئی ہے وفاقی کابینہ نے چیف میونسپل آفیسر ( ایم سی آئی ) کو ہی ایڈمنسٹریٹر لگائے جانے کی منظوری دے ہے کابینہ کی ہدایات کی روشنی میں سیدہ شفق ہاشمی آئندہ 6 ماہ کے لیے ایڈمنسٹریٹر ایم سی آئی کے طورپر خدمات سرانجام دیں گی۔وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کا پہلا بلدیاتی نظام اپنی پانچ سالہ مدت مکمل ہونے پر گزشتہ روز تحلیل ہو گیا ہے ایم سی آئی کا قیام 2015میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کی روشنی میں عمل میں لایاگیا تھا عدالتی حکم کے بعد پارلیمنٹ نے لوکل باڈیز ایکٹ 2015 کی منظور ی دی تھی جس کی روشنی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد میںجماعتی بنیادوں پر لوکل باڈیز کے الیکشن کا انعقاد کروایا تھا اور تمام انتخابی عمل کے بعد مئی 2016میں میئر اسلام آباد نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا یا تھا اسلام آباد میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد کی 32دیہی اور 18شہری یونین کونسلز پر مشتمل ہے جبکہ 76اراکین کی ایم سی آئی اسمبلی ہے ایم سی آئی کے پہلے میئر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے شیخ انصر عزیز منتخب ہوئے تھے تاہم دو ماہ قبل انہوں نے اچانک اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا جس کے بعد دوبارہ اس انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کے ہی پیر عادل گیلانی میئر منتخب ہو ئے ایم سی آئی کے قیام سے ہی یہ ادارہ مالی مشکلات کاشکار رہا مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں بھی بیوروکریسی اس ادارے کو اختیارات کی منتقلی کی مخالف رہی اور بعد پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے بھی اس بلدیاتی نظام کی مضبوطی کے لیے کوئی متحرک کردار ادا نہیں کیا بیوروکریسی نے اس ادارے کو روز اول سے ہی تسلیم نہیں کیا اورپانچ سال گزرنے کے باوجود اس کے فنانشنل اور سروس رولز تک نہیں بننے دیے جس کی وجہ سے 5ارب روپے کی ریکارڈ ٹیکس وصولی کے باوجود یہ ادارہ ایک روپیہ بھی ترقیاتی کاموں پر خرچ کرسکا نہ ہی اپنے 11ہزار ملازمین کی تنخواہیں ادا کرسکا بلکہ اس کے معاملات چلانے کے لیے سی ڈی اے 15ارب روپے سے زائد ادھار لیے گئے ہیں گزشتہ روز پانچ سال کی مدت مکمل ہونے پر اسلام آباد میٹرو پولیٹین کاروپوریشن تحلیل ہوگئی ہے اور اس کا انتظام و انصرام نئے ایڈمنسٹریڑ کے سپر د کردیا گیا ہے ۔اس حوالے سے گزشتہ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے چیف آفیسر سید ہ شفق ہاشمی کو بطور ایڈ منسٹریٹر کام دیکھنے کی منظوری دی تھی تاہم وزارت داخلہ نے اس کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا ہے ۔