بجٹ2021-22 میں ٹیکس استثنی ختم، ادویات، فوڈ، ضروری اشیاء پر چھوٹ دی جائیگی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت سینٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا۔ آئندہ مالی سال 2021-22ء کے بجٹ میں مختلف ٹیکس استثنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس استثنا ختم کرکے محصولات بڑھائی جائیں گی۔کمپینز ایکٹ 2017ء میں ترمیم کا بل سینیٹر جاوید عباسی نے پیش کر دیا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ مختلف علاقوں میں کام کرنے والی کمپنیوں کے خالص منافع سے 2 فیصد مقامی علاقے پر لگایا جائے۔ جاوید عباسی نے کہا کہ 5 کروڑ خالص منافع کمانے والی کمپنی 10 لاکھ روپے ترقیاتی کاموں کیلئے خرچ کرے۔ وزارت خزانہ نے ترمیمی بل کی مخالفت کر دی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا ہمارے ملک میں سوشل سکیورٹی نہیں ہے۔ ایف بی آر نے تمام ٹیکس چھوٹ سیٹھ کو دی ہے۔ یہ چھوٹ غریب آدمی کیلئے ہے۔ ایف بی آر نے کہا کہ کمپنیوں کو اس پر چھوٹ دینے سے ریونیو میں شارٹ فال بڑھے گا۔ علاوہ ازیں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو جاوید غنی نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں جاری ہیں۔ آئندہ بجٹ میں عام آدمی کیلئے ریلیف جاری رکھا جائے گا۔ ادویات‘ فوڈ آئٹمز سمیت ضروری اشیا پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔ چیئرمین ایف بی آر کے مطابق آئندہ بجٹ میں صنعتی ترقی کو فروغ دینے اور بجٹ میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔