دہلی میںسفارتکاروں کو بھارت کے زیرقبضہ کشمیرکے دورہ کی منصوبہ بندی گمراہ کن: دفتر خارجہ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ نئی دہلی میں تعینات سفارتکاروں کو غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے دورہ کی بھارتی منصوبہ بندی عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ ترجمان نے میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے نئی دہلی میں تعینات سفیروں کے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرکے دورہ کی بھارتی منصوبہ بندی کے بارے میں رپورٹس کو دیکھا ہے۔ جوعالمی برادری کو گمراہ کرنے کی بھارتی کوششوں کا حصہ ہے۔ منصوبہ بندی پر مبنی ایسے دورے محض دھوکہ ہیں جن کا مقصد غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین پامالیوں سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا ہے اور حالات ٹھیک ہونے کا جعلی تاثر پیدا کرنا ہے۔ یہ دورہ بے معنی ہوگا اگر تمام علاقوں تک رسائی نہ ہو اور آزادانہ و جبر سے پاک ماحول میں کشمیری عوام اور سول سوسائیٹی سے ملاقات کا امکان نہ ہو۔ جھوٹے اور بے بنیاد الزامات پر پابند سلاسل سینئر حریت قیادت سے ملاقات اس ضمن میں اتنی ہی اہم ہے جو زمینی حقائق کے درست اندازے کے قابل بنا سکے گی۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نام نہاد صورتحال ٹھیک ہونے کے بھارتی دعوے کی کوئی بنیاد اور حقیقت نہیں۔ دنیا واضح دیکھ سکتی ہے کہ اٹھارہ ماہ سے غیر انسانی فوجی محاصرہ جاری ہے۔ جعلی مقابلوں، چھاپوں اور تلاشی کی کارروائیوں کا ڈھونگ رچایا جاتا ہے۔ غیرقانونی گرفتاریوں، جبری لاپتہ کرنے، زیرحراست افراد پر تشدد و ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کشمیریوں کو ان کے اظہار رائے سمیت بنیادی حقوق سے مسلسل محروم رکھا جا رہا ہے۔ بھارت انسانی حقوق کے لئے ہائی کمشنر کے دفتر (او۔ایچ۔سی۔ایچ۔آر)، اقوام متحدہ کے مبصرین، او۔آئی۔سی کے انسانی حقوق کے آزاد اور مستقل کمشن (آئی۔پی۔ایچ۔آر۔سی) ، عالمی انسانی حقوق اور سول سوسائیٹی کی تنظیموں کو غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر جانے کی اجازت دے تاکہ وہ صورتحال کا ازخود جائزہ لے سکیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے لئے حقیقی اقدامات کرے۔