اپوزیشن پہلے بھی تاریخیں دیتی رہی، دیکھیں گے استقبال کیسے کرنا ہے: وزیر ہوا بازی
`
اسلام آباد (انٹرویو۔ جاوید صدیق‘ قاضی بلال‘ عزیزعلوی‘ تصاویر: سہیل ملک) وفاقی وزیر شہری ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ کرونا کی وجہ سے پوری دنیا میں ائیر لائنز کو نقصان ہوا ہے۔ یہ شعبہ بری طرح کریش کر گیا۔ مختلف سرویز کے مطابق پوری دنیا میں ایوی ایشن انڈسٹریز کو 9 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوا۔ پاکستان بھی اس سے بہت زیادہ متاثر ہونے والوںمیں شامل ہے۔ بدقسمتی سے جب ہمیں پی آئی اے ملی تو اس وقت 462ارب روپے مقروض تھا جس میں سے چھیانوے ارب روپے سول ایوی ایشن اتھارٹی مقروض تھی۔ کرونا کی وجہ سے پچیس ارب روپے مزید نقصان ہوا۔ اس طرح چار سو نوے ارب روپے تک خسارہ ہو چکا ہے۔ فوری طور پی آئی اے کو پائوں پر کھڑا کرنا مشکل ہے۔ مستقبل قریب میں اس سیکٹر کی بحالی مشکل نظر آ رہی ہے۔ دنیا کی بڑی بڑی ائیر لائنز نے ہزاروں لاکھوںکو نوکریوںسے نکالا۔ ان کے مقابلے میں ہماری ائیر لائن بہت محدود ہے جس کے پاس صرف تیس طیارے ہیں ان میں سے زیادہ تر لیز پر ہیں ۔ وزیراعظم نے اس پر خصوصی توجہ دی ہے۔ دو ہزار انیس میں نئی ایوی ایشن پالیسی بھی لائی گئی ہے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بارے میں کہنا تھاکہ ان سے اچھا تعلق ہے مگر وہ سینٹ الیکشن جیت نہیں سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی ہی سینٹ الیکشن جیتے گی۔ وزیراعظم سے سینیٹر کی نشست پر الیکشن لڑنا درست نہیں ہے۔ گیلانی صاحب ووٹوںسے تو نہیں جیت سکتے ہیں وہ پیسے کمانا بھی جانتے ہیں اور لگانا بھی جانتے ہیں۔ انشاء اللہ جیت حفیظ شیخ کی ہوگی۔ ووٹ بڑھ سکتے ہیںکم نہیںہو سکتے ہیں۔ لارجسٹ پارٹی بھی ہماری ہے اور اتحادی بھی ساتھ کھڑے ہیں۔ چیئرمین سینٹ پر سب کا اعتماد ہے۔ چھوٹے صوبے ہیںاتحادی جماعت سے بھی ان کی کارکردگی بہت اچھی رہی ہے ان کو ہی چیئرمین سینٹ رکھا جائیگا۔ سینٹ ووٹنگ کا معاملہ سپریم کورٹ میں چل رہا ہے اس پر بات نہیںکرنا چاہتے ہیں۔ اپوزیشن پہلے بھی تاریخیں دیتی رہی ہے وہ گزر گئی ہیں۔ ٹھیک ہے جب وہ آئیں گے دیکھیں گے ان کا استقبال کس طرح کرنا ہے۔ اپوزیشن کی تواضع کیسے کرنا ہے یہ اب حکومت فیصلہ کرے۔ ائیر پورٹس پر سیکورٹی سخت رکھنا بہت ضروری ہے کیونکہ ہم گرے لسٹ میں ہیں۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ ستر ہزار افراد نے جان دی ہے۔ کووڈ کے بین الاقوامی اصولوں پر تمام ائیر پورٹس پر عمل کیا جا رہا ہے ۔ فاصلے رکھ کر مسافروں کو بیٹھا جا رہا جس سے بھی آمدن میںکمی ہو رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوائے وقت اسلام آباد کے دفتر کے دورے کے موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو پی آئی اے نے بزنس پلان دیا ۔ اسے پرائیویٹ نہیں کرنا چاہتے ہیں اس لئے اس کی ری سٹریکچرنگ کرنا ہے۔ بندوںکو نکالا پڑ رہا ہے۔ ہمارے پاس اس وقت چودہ ہزار کا عملہ ہے جسے کم کرنا ہے یعنی پچاس فیصد عملہ کو کم کرنا ہے اور حکومتی پالیسی کے وی ایس ایس کے تحت اڑھائی ہزار بندوں نے خود سے نوکری چھوڑنے کیلئے اپلائی کیا ہے۔ ملائیشیا میں جہاز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کوڈ کی وجہ سے ہم ایک جہاز کی قسط نہ دے سکے اور پائلٹوں کی وجہ سے پابندی کی وجہ سے قسط نہیںدے پا رہے تھے۔ پی آئی اے پائلٹ کی ڈگریوں کا مسئلہ رہا ہے اصل میںسپریم کورٹ نے اس کا ازخود نوٹس تھا جس میں ڈگریوں کی تصدیق کیلئے کہاگیا تھا سات سو باسٹھ لوگوں کی جعلی ڈگریاں نکلی پھر یہ سپریم کورٹ تک گئے مگر سپریم کورٹ نے اسے رد کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ نئے ائیر پورٹ کا دوسرے رن وے پر نیب اور ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہیں جنرل مشرف کے دور میںاس کا افتتاح کیا گیا ۔ سی اے اس وقت 38ارب روپے کا تخمینہ لگایا تھا دوہزار نو میں جنرل مشرف نے بنانے پر زور دیا تھا جایہ منصوبہ نا مکمل دوہزار اٹھارہ میں ہوا اس کی ایک ٹریلین پلس تک پہنچ گئی سپریم کورٹ نے بھی از خود نوٹس لیا اس میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی حکومتیں ملوث ہیں۔ اس حوالے سے بھی انکوائری رپورٹ تیار ہے ۔ اس حوالے سے ثالثی عدالت میںکیسز چل رہے ہیں اتنا کام نہیں کیا گیا جتنے پیسے مانگ رہے ہیں ۔ پائلٹوں کے لئے امتحانی نظام کو برطانیہ کے ساتھ منسلک کر رہے ہیں پیپر بھی وہ بنائیں گے امتحان بھی لیں گے۔