مہنگائی کا طوفان، ترقی کے دعوے جھوٹے: دوسروں کو چور کہنے والے حکمران 400 ارب کی چینی کھاگئے: مریم نواز
اسلام آباد ، نوشہرہ (سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب عوام ووٹ کی طاقت سے بدلہ لیں گے۔ ملک میں مافیا کا سربراہ اور سرغنہ عمران خان ہے۔ اسے رخصت کرنے کا وقت آ گیا ہے۔حکمران 400 ارب روپے کی چینی کھا گئے پھر بھی دوسروں کو چور کہتے ہیں۔ ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے، روزگار اور معاشی ترقی کے سارے دعوے جھوٹے نکلے۔ نوشہرہ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ قومی وطن پارٹی، پاکستان پیپلز پارٹی، جے یو آئی ف، مولانا فضل الرحمان اور خصوصی طور پر مولانا عطاء الرحمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ تعاون کیا اور اپنے امیدوار کو ن لیگ کے حق میں دستبردار کرایا۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے نوشہرہ میں جلسہ عام سے خطاب میں کہا ہے کہ جتنی میں پنجاب کی بیٹی ہوں‘ اس سے زیادہ خیبر پی کے کی بیٹی ہوں۔ اختیار ولی اپنی جماعت، نوشہرہ اور عوام کا وفادار ہے۔ اختیار ولی مسلم لیگ (ن) کے چمکدار ستاروں میں سے ہے۔ اختیار ولی کو ووٹ دو‘ وہ آپ کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔ مجھے پشتو زبان سے بہت پیار ہے۔ مجھے دیگر صوبوں کی طرح خیبر پی سے بھی ہمدردی اور محبت ہے۔ خیبر پی کے پچھلے 8 سال سے نالائقی برداشت کر رہا ہے۔ نواز شریف دور میں کھانے پینے کی اشیاء سستی تھیں، بجلی کے کارخانے لگ رہے تھے اور پٹرول سستا ہو رہا تھا۔ عوام کے ووٹوں پر ڈاکہ ڈال کر عمران کو مسلط کیا گیا۔ آج ریڑھی والا، دکاندار سب پریشان ہیں۔ غریبوں کے پاس بچوں کی فیس کیلئے پیسے نہیں۔ خیبر پی کے پولیس بھی مجھ سے کہہ رہی تھی ہماری اس نااہلی سے جاں چھڑاؤ۔ انہیں پتہ تھا دال نہیں گلنے والی تو چور‘ چور کا شور مچا دیا۔ مزدور‘ کارخانہ دار سب بے حال ہیں۔ آج غریب کے چولہے بھی بجھ گئے ہیں۔ عمران خان نے کسی کو چور کہا کسی کو ڈاکو کہا۔ عمران خان کا بہت جلد حساب کتاب ہوگا۔ جس کو چور کہتے ہیں ان کے دور میں چینی 50 روپے کلو تھی۔ دو سو 25 ارب روپے کا آٹا کھا گئے۔ دوسروں کو چور کہتے ہیں۔ وچوں وچ کھائی جائو‘ اتوں رولا پائی جاؤ۔ اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنا ریاست کا فرض ہے۔ وزیر اعظم عمران خان آئیں اور متاثرین سے بات کریں۔ جو لاپتہ زندہ ہیں انہیں عدالتوں میں پیش کریں۔ مریم نواز نے گزشتہ روز ڈی چوک میں بلوچستان کے لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے دھرنے میں شرکت کی جہاں وہ لاپتہ افراد کی ماؤں اور بہنوں کے ساتھ بیٹھیں۔ انہوں نے متاثرہ اہل خانہ سے گفتگو کی اور انہیں حوصلہ دیا۔ آپ سلیکٹڈ سہی۔ لیکن آپ کا فرض ہے کہ اس معاملہ کو دیکھیں۔ لاپتہ افراد اگر بازیاب نہیں ہو سکتے بتا دیں کہ ان کے پیارے کہاں ہیں۔ حضرت عمر کی آپ بہت مثالیں دیتے ہیں تو ان کے سر پر ہاتھ رکھیں۔ جب سینٹ کا الیکشن چوری کیا تو اس وقت عدالت نہیں گئے۔ اب الیکشن ہارنے کا اندیشہ ہے تو سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔