انڈیا کے من پسند وفد کا دورہ، ہڑتال: زبردست احتجاج
سرینگر (اے پی پی+ پی پی آئی) بھارت کے من پسند غیر ملکی سفیروں کے وفد کے کشمیر کے دورہ کے موقع پر وادی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ حریت رہنماؤں کی کال پر ہڑتال کی گئی۔ یورپی یونین کے ہائی کمشنر یوگو استوتو کی سربراہی میں 2 روزہ دورہ کرنے والے وفد میں یورپی یونین کے بعض رکن ممالک کے سفراء بھی شامل ہیں۔ حریت رہنمائوں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سفیروں کے وفد کے دورہ کا اصل مقصد وادی میں انسانی حقوق کی صورتحال اور بھارتی قابض افواج کے مظالم پر پردہ ڈالنا ہے۔ پارلیمنٹری کمیٹی کشمیر کے چیئرمین شہریار خان آفریدی کا کہنا ہے کہ کشمیر میں سفارتکاروں کے سکرپٹڈ دورے کے پیش نظر کشمیریوں نے بینرز آویزاں کئے ہیں جن پر درج ہے لہو لہو کشمیر میں خوش آمدید۔ ٹوئٹر پر کہا کہ سفارتکاروں کے سکرپٹڈ دورے کے پیش نظر سفارتکاروں کی گزرگاہوں سے فوجی بنکر ہٹائے گئے ہیں۔ بنکر ہٹانے کا مقصد سفارتکاروں کے سامنے امن کا جعلی عکس پیش کرنا ہے۔ بھارت جان لے سچ چھپانے سے نہیں چھپتا۔ بار بار جھوٹ بولنے سے وہ سچ نہیں بن جاتا۔ 22 ممالک کے سفارتکاروں کے وفد کے دورے کو کشمیریوں نے مسترد کر دیا۔ احتجاج اور ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہو کر رہ گئے۔ وفد گزشتہ رورز سرینگر پہنچا۔ وفد وادی کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد کی صورتحال پر سیاسی شخصیات، سول سوسائٹی سے ملاقاتیں کریگا۔ وفد کو ضلع بڈگام لے جایا گیا جہاں وہ پنچایتی ارکان سے ملے۔ ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے پانچ اگست 2019ء کے فیصلوں کے بعد یہ کسی غیر ملکی وفد کا چوتھا دورہ کشمیر ہے۔ غیر ملکی سفارتکاروں کے وفد کا یہ دورہ اس وقت ہو رہا ہے جب بیشتر حریت پسند رہنما دو سال سے گرفتار ورنہ پھر نظر بند ہیں۔