پاکستان پر امن افغانستان کیلئے کردار بہترین انداز میں نبھارہا ہے
لاہور (محمد اکرم چودھری) دہائیوں تک افغان بھائیوں کے لیے قربانیاں دینے والا پاکستان آج افغانستان میں پائیدار امن کے ساتھ ساتھ مستحکم اور مضبوط افغانستان میں اپنا کردار بہترین انداز میں نبھا رہا ہے۔ پاکستان افغانستان کو طویل جنگ کے تباہ کن اثرات سے نکالنے کے لیے مختلف ترقیاتی منصوبوں میں مدد و معاونت فراہم کرتے ہوئے پرامن اور ترقی پسند ہمسائے کا کردار ادا کر رہا ہے۔ افغانستان کے امن اور خوشحالی کے لئے پاکستان بھر پور کوشش کر رہا ہے۔ دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات کی کئی وجوہات ہیں۔ پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال کو افغان بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ علامہ اقبال کی فارسی شاعری کو افغانستان میں بڑے پیمانے پر سراہا جاتا ہے۔ علامہ محمد اقبال بھی ہمیشہ افغانوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے رہے ہیں۔ بعض معاملات میں اختلاف رائے یا مختلف طرز فکر کے باوجود افغانستان کے بارے میں پاکستان کی پالیسی کے بنیادی اصول عوام سے رابطے، گہرے تجارتی و راہداری تعلقات، معاشی انضمام کے لیے مشترکہ رابطے اور توانائی کے منصوبوں سمیت افغانستان میں پائیدار امن لانے کیلئے مل جل کر کام کرنے کے وسیع تر باہمی مفادات اور بھائی چارے پر ہی قائم ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین اس حوالے سے اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ داخلی امور میں مداخلت اور ایک دوسرے کی سرزمین کو ایک دوسرے کے خلاف ہرگز استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پاکستان سابقہ یو ایس ایس آر کے خلاف جہاد میں افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہا اس دوران پاکستان نے گذشتہ چار دہائیوں میں لگ بھگ پچپن لاکھ افغان مہاجرین کی کھلے دل سے میزبانی بھی کی۔ اس وقت بھی ان مہاجرین میں سے لگ بھگ اٹھائیس لاکھ رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ دونوں مہاجرین شامل ہیں۔ اس وقت بھی ان مہاجرین کو ایک پاکستانی شہری جیسی تمام سہولیات حاصل ہیں۔ پاکستان ہمیشہ اپنے افغان بھائیوں کے لیے بڑھ چڑھ کر کام کرتا رہا ہے۔ افغان پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے پاکستان کسی بھی قسم کی ویزا فیس کے بغیر پوری دنیا سے ویزا جاری کرتا ہے۔ پاکستان کی طرف سے 2001 میں ایک سو ملین ڈالر سے افغانستان کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے شروع ہونے والا پروگرام 2016 میں ایک ہزار ملین امریکی ڈالر تک پہنچ چکا تھا۔ افغانستان کی بحالی کے سلسلے میں 2003 سے شروع ہونے والے انتیس منصوبوں میں اسی فیصد سے زیادہ منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ ان منصوبوں میں ہسپتالوں کی تعمیر، ہاسٹل کی عمارت، افغان طلباء کو وظائف کی فراہمی، طورخم اور جلال آباد کے درمیان سڑک کی اپ گریڈیشن جیسے اہم منصوبے شامل ہیں۔ حال ہی میں پشاور، جلال آباد ریل لنک (فزیبلٹی سٹڈی) ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن سمیت افغانستان کے اہم منصوبوں کے لئے پانچ سو انچاس ملین کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ افغانستان میں سی پی ای سی اور چینی سرمایہ کاری میں ہونے والی پیشرفت اور راہداری کی منظوری بھی دی جا چکی ہے۔ پاکستان نے سینکڑوں بسیں، ٹرک، ارتھ موونگ اور تعمیراتی مشینری افغان بھائیوں کو عطیہ کر کے ٹرانسپورٹ کے شعبے کو بہتر بنانے کیلئے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ افغانستان پاکستان کا بڑا بزنس پارٹنر ہے اور دونوں ممالک کے درمیان خاطر خواہ تجارتی و اقتصادی روابط قائم ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک بڑا تجارتی معاہدہ حتمی مراحل میں ہے۔ اس معاہدے کی رو سے وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ رابطے بڑھانے کے ساتھ ساتھ علاقائی تجارت کو مزید بہتر بنانے پر توجہ دی گئی ہے۔