• news

ایف اے ٹی ایف اجلاس شروع: پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا یا نہیں، 25 فروری کو اعلان

اسلام آباد ‘پیرس (نامہ نگار +نوائے وقت رپورٹ) ایف اے ٹی ایف کا 3 روزہ ورچوئل اجلاس آج سے پیرس میں شروع ہو گا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھنے یا نکالنے کا فیصلہ بھی ہو گا۔ ایف اے ٹی ایف کے صدر 25 فروری کو فیصلوں کا اعلان کریں گے۔  معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے ایف اے ٹی ایف کا ورچوئل پلانری اجلاس پیرس میں 22 سے 25 فروری تک ہوگا تا کہ گرے لسٹ میں موجود ممالک بشمول پاکستان کے کیسز پر غور اور اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا جائے۔ اکتوبر 2020ء کے اجلاس میں ایف اے ٹی ایف نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کیلئے مالی معاونت کی روک تھام کے 27 نکاتی ایکشن پلان کے 6 اہداف کے لیے فروری 2021ء تک گرے لسٹ میں رہے گا۔ اس پیش رفت سے واقف سرکاری ذرائع نے بتایا  پاکستان بقیہ 6 سفارشات پر بھی عمل کرچکا ہے اور اس کی تفصیلات بھی ایف اے ٹی ایف سیکرٹریٹ کو بھجوائی جاچکی ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ اراکین اجلاس کے دوران پاکستان کے ردعمل کا جائزہ لیں گے، پاکستان نے قانون سازی کے ساتھ ساتھ اس پر عملدرآمد میں بھی خاصی پیشرفت کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ برس اکتوبر میں ایف اے ٹی ایف کو ایک تفصیلی جواب جمع کروایا تھا اور اس وقت بھی انہوں نے اسلام آباد سے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔ پیرس میں مقامی میڈیا کچھ یورپی ممالک بالخصوص میزبان فرانس نے پاکستان کو مسلسل گرے لسٹ میں رکھنے کی سفارش کی ہے اور یہ مؤقف اپنایا ہے کہ پاکستان نے ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد نہیں کیا اور دیگر یورپی ممالک بھی فرانس کے حامی ہیں۔ فرانس گستاخانہ خاکوں کے حالیہ معاملے پر بھی پاکستان کے ردعمل سے خوش نہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور معاشی تعلقات بہت اچھے نہیں ہیں۔ دوسری جانب امریکا ڈینیئل پرل قتل کیس میں ایک ملزم کی بریت پر تحفظات کا اظہار کرچکا ہے اس لیے امریکا بھی پاکستان کو رواں برس جون تک گرے لسٹ میں رکھنے کے لیے لابنگ کرسکتا ہے۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا ہے جو بڑی حد تک عالمی واچ ڈاگ کے مطالبات کے مطابق ہیں۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے نکات پر عمل درآمد کو میرٹ بنا کر فیصلہ ہوا تو پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکال دیا جائیگا۔ لیکن مغربی ممالک اور امریکا نے پاکستان پر دباؤ مزید بڑھانا ہو تو پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا جائیگا۔ ترکی، چین اور ملائشیا نے پاکستان کو یقین دہانی کروا رکھی ہے، ان ممالک کے ووٹوں کے بغیر پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں نہیں ڈالا جاسکتا۔

ای پیپر-دی نیشن