آئی جی سندھ کو ہٹایا جائے، گورنر کا وزیراعظم کو خط، شیخ رشید نے رپورٹ مانگ لی
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کی گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ مشتاق مہر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئی جی کے بارے میں وہی ہوا جس کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لئے وزیراعظم کو خط لکھ دیا ہے۔ پولیس کو وارننگ دے رہا ہوں کہ صرف ریاست کی ملازمت کریں۔ گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ جو وفاق کے بس میں ہے، وہ سب کرنے کیلئے مجبور نہ کیا جائے کہ ہم انتہائی قدم اٹھا لیں۔ آئی جی سندھ مشتاق مہر سیاسی وابستگی رکھتے ہیں۔ پولیس پر پریشر تو صاف نظر آ رہا ہے۔ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کا اپنا ایک استحقاق ہوتا ہے، اس کا یہ حال کریں گے تو پھر بات تو ہوگی۔ اگر آئی جی سندھ ایک صوبے کے ساتھ چل کر پارٹی بنیں گے تو پھر انتہائی قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔ وفاق چاہتا ہے سندھ سے مظالم کو ختم کیا جائے۔ گورنر راج کے بارے میں وفاق نہیں سوچ رہا۔ ادھر حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کے معاملے پر وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ مشتاق مہر کی تبدیلی پر غور شروع کر دیا۔ سندھ کے ایم پی ایز کے اجلاس میں پہلی بار آئی جی کی تبدیلی کا مطالبہ سامنے آیا۔ دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے ساتھ ناروا سلوک کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔ پیر کو وزیر داخلہ نے حلیم عادل شیخ سے متعلق میڈیا میں آنے والی رپورٹس کے حوالے نوٹس لیا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ حلیم عادل شیخ ایک معزز رکن سندھ اسمبلی ہیں، اپوزیشن لیڈر ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کے بنیادی انسانی حقوق کا خیال رکھا جائے۔ انہوں نے کہاکہ حلیم عادل شیخ کو تمام ضروری طبی سہولیات مہیا کی جائیں۔ فواد چودھری نے حلیم عادل شیخ کی فوری رہائی کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین کیخلاف جھوٹے مقدمے اور غنڈوں سے تشدد قابل مذمت ہے۔ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہاکہ حلیم عادل شیخ کی سیاسی مقدمات میں گرفتاری کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔