پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی پلینیری میں اپنی رپورٹ پیش کر دی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پیرس میں ایف اے ٹی ایف کی پلینیری میں پاکستان نے اپنی رپورٹ پیش کر دی ہے جس میں دہشت گردی کی فنانسنگ کی روک تھام، منی لانڈرنگ پر قابو پانے اور ایسے ایشوز میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی40سفارشات مین سے 25پر پہلے ہی عمل کر چکا ہے۔ 9پر عمل بھی کافی حد تک مکمل ہیں جبکہ 4ایسی ہیں جن پر ابھی عمل مختلف مراحل میں ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے ممبران اس رپورٹ پر بحث کریں گے اور پاکستان کو گرے لسٹ سے باہر نکالنے کے بارے میں فیصلہ کا اعلان 25فروری کو سنایا جائے گا۔ ایک ٹیم آئندہ ایک دو ماہ میں پاکستان آئے گی اور ان اقدامات کی تصدیق کے بعد اس سال جون میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال کر وائٹ لسٹ میں ڈالے جانے کا امکان ہے۔ سفارتی ذرائع نے اس بات کو مسترد کر دیا ہے کہ پاکستان کے بلیک لسٹ ہونے کا کوئی امکان سرے سے مو جود نہیں۔ کیونکہ اجلاس میں چین، ملائشیا اور ترکی کی موجودگی کی وجہ سے پاکستان کو ایک برتری حاصل ہے۔ تاہم اسے ابھی گرے لسٹ سے باہر آنے میں جون تک کا انتطار کرنا پڑ سکتا ہے۔ اجلاس میں ایشیا پیسفک گروپ نے بھی اپنی اسیسمینٹ پیش کر دی اور پاکستان کی رپورٹ اور اس اسیسمنیٹ پر بحث جاری ہے۔