عمران نے ڈسکہ میں ری پولنگ کا چیلنج قبول کرلیا، اپوزیشن کو پھر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا: شبلی فراز
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ عمران خان نے ہمیشہ چیلنجز کو قبول کیا۔ (ن) لیگ نے این اے 75 کے 20 پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ الیکشن کی درخواست کی۔ ری پولنگ کا فیصلہ الیکشن کمشن کرے گا جو ہمیں قبول ہوگا۔ پی ٹی آئی وہ جماعت نے جس نے الیکٹرانک ووٹنگ کی تجویز دی۔ الیکشن کی شفافیت پر اپوزیشن کا دوہرا معیار کیوں ہے۔ یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کبھی کسی دباؤ میں نہیں آئے۔ انہوں نے ہمیشہ چیلنجز قبول کئے۔ وزیراعظم نے مسلم لیگ (ن) کا ڈسکہ کے 20 پولنگ سٹیشنوں میں ری پولنگ کا چیلنج بھی قبول کیا۔ ان کو پھر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ دھاندلی کی بنیاد پر سیاست کی خرید و فروخت کی روایت قائم کی اور آج سیخ پا ہے۔ کیونکہ وہ اس کو اپنا پیدائشی حق سمجھتے ہیں کہ جو الیکشن وہ جیتیں وہ ٹھیک اور جو ہاریں وہ غلط ہے۔ سینٹ الیکشن میں اوپن بیلٹنگ کی یہ کیوں مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کوئی الیکشن مہذب طریقے سے نہیں لڑا۔ ان لوگوں نے ہمیشہ ایسی روایت قائم کی جس سے یہ ذرا سا بھی ہٹ جائیں تو انہیں اپنی حیثیت کا پتہ چل جائے۔ یہ لوگ پارلیمنٹ میں اوپن بیلٹنگ کی مخالفت کر رہے ہیں، ایسا وہی کر سکتا ہے جس کا ارادہ دھاندلی اور خریدوفروخت کا ہو۔ ماضی میں بھی کیلبری فونٹ کے ذریعے جھوٹ بولا کہ لندن تو کیا پاکستان میں بھی ان کی کوئی جائیداد نہیں۔ رانا ثناء اللہ اور جاوید لطیف کو امن خراب کرنے کا تجربہ ہے۔ ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں یہ لوگ وہاں موجود تھے۔ انہوں نے پورے انتخابی عمل کو تباہ کیا۔ دو جانیں ضائع ہوئیں۔ ڈسکہ میں جاں بحق ہونے والے لواحقین کا مطالبہ ہے کہ ان کو کٹہرے میں لایا جائے۔ قوم ان کے فریب میں نہ آئے۔ جس قسم کی یہ سیاست کر رہے ہیں وہ کرپشن سے بھری پڑی ہے۔ پنجاب میں ان کا ووٹ بینک نیچے اور ہمارا ووٹ بینک اوپر جا رہا ہے۔