کشمیر سمیت مسائل مذاکرات سے حل کرنے کے خواہاں، امریکہ چین کشیدگی کم کراسکتے ہیں: عمران
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خطے کے عوام کو غربت سے نکالنے کے لیے تجارتی تعلقات کا فروغ ناگزیر ہے۔ یورپی یونین کی طرز پر ہمیں خطے میں تجارتی تعلقات استوار کرنا ہوں گے۔ مسائل کا حل جنگ کی بجائے مذاکرات میں ہے۔ پاکستان چین اور امریکا کے درمیان بڑھتی خلیج کم کرانے کے لئے ماضی کی طرح ایک بار پھر کردار ادا کر سکتا ہے۔ سری لنکا کی بزنس کمیونٹی کو سی پیک میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا ہوں۔ انہوں نے کولمبو میں ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری سیاست کا محرک غربت کا خاتمہ ہے۔ سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجا پاکسے بھی کانفرنس میں شریک ہوئے۔ دریں اثنا وزیراعظم عمران خان کی سری لنکا کے صدر کے ساتھ ون آن ون ملاقات بھی ہوئی، جس کے بعد وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔ انہوں نے دونوں ممالک میں قریبی معاشی تعلقات پر زور دیا۔ سری لنکا کی پارلیمنٹ کے سپیکر نے وزیراعظم کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ ظہرانہ وزیراعظم کو سپورٹس مین کی حیثیت سے خراج تحسین پیش کرنے کے لئے دیا گیا۔ وزیراعظم کو وزیر سپورٹس نے سپورٹس کمپلیکس کے منصوبے کے بارے میں بتایا۔ جو عمران خان کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے سپورٹس مین کے بارے دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ سری لنکا کے اپوزیشن لیڈر سجیت پریما داسا نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی۔ وزیراعظم کا دورہ مکمل ہونے کے بعد مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے تعلقات کو مذید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ طرفین میٹنگز کے علاوہ اعلی سطح کے وفود کا تبادلہ کریں گے۔ پاکستان نے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے لئے100سکالر شپ کا اعلان کیا۔ پاکستان نے کینڈی کی یونیورسٹی میں ایشیائی تہذیب اور ثقافت کا سینٹر بنانے کا اعلان کیا۔ باہمی تجارت کو ایک ارب ڈالر تک لے جانے کے عزم کو بھی ظاہر کیا گیا۔ دونوں ممالک میں پانچ ایم او یوز پر دستخط کئے گئے، جن میں سیاحت، سرمایہ کاری، انڈسٹریل ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ، سری لنکا یونیورسٹی اور لاہور سکول آف اکنامکس کے درمیان تعاون کا ایم او یو شامل ہے۔ دونوں ممالک نے دفاع کے شعبہ میں دوطرفہ تعاون پر اطمینان ظاہر کیا۔ وزیراعظم نے سری لنکا کے لئے50 ملین ڈالر ڈیفنس کریڈٹ لائن فیسیلیٹی کا اعلان کیا۔ پاکستان نے سری لنکا میں کھیل کے فروغ کے لئے 52 ملین روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میری سری لنکن صدر کے ساتھ ہونے والی بات چیت بہت اچھی تھی۔ کاروبار اور سرمایہ کاری سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں ہمیں اشیائے خور و نوش کی مہنگائی کے مسئلے کا سامنا ہے اور ہم نے اس بارے میں بات چیت کی کہ کس طرح ان قیمتوں کو نیچے لایا جائے اور سری لنکن صدر نے اپنے دورہ چین کے تجربات سے آگاہ کیا کہ انہوں نے وہاں فارمز کا دورہ کیا اور انہیں معلوم ہوا کہ کس طرح وہاں ہول سیل اور ریٹیل کے فرق کو کم کیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں کسان کی پیداوار اور جس قیمت پر وہ ریٹیل کی دکانوں میں فروخت کی جاتی ہے اس میں بہت بڑا فرق ہے اور اس فرق کو چین نے ٹیکنالوجی کے ذریعے کم کیا۔ وزیراعظم نے ارادہ ظاہر کیا کہ وہ وطن واپس جا کر اس فرق کو دور کرنے کے لیے ٹیکنالوجی منگوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمے کا دوسرا طریقہ سرمایہ کاری، کاروبار میں منافع کو فروغ دینا ہے۔ ہم نے پاکستان میں پالیسیوں کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے جو بدقسمتی سے 40 سال سے جاری تھیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا پورا ڈھانچہ، بیوروکریسی کا ڈھانچہ اس انداز میں ڈھال دیا گیا ہے کہ وہ کاروباری اور تاجر برادری کی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے۔ مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات سے چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کاروبار، کاروباری برادری اور سرمایہ کاری کی پشت پناہی کرنے کا حتمی مقصد غربت کا خاتمہ ہے۔ دولت پیدا کریں، غربت ختم کریں۔ سیاسی استحکام کے لیے تجارتی تعلقات اہم ہیں۔ کسی بھی ملک میں دولت کی پیداوار کا تیسرا مقصد استحکام ہے۔ سیاسی استحکام، پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات بنانا کیوں کہ ہماری اور سری لنکا کی مشترک بات یہ ہے کہ جب آپ کسی تنازع یا دہشت گردی میں گھرے ہوں تو پہلی چیز جو اس سے متاثر ہوتی ہے وہ کاروباری ماحول، سرمایہ کاری اور آپ کے کیس میں سیاحت ہے، کیوں کہ ابھی پاکستان کی سیاحت سری لنکا جتنی ترقی یافتہ نہیں، لیکن یہ بھی متاثر ہوتی ہے جس سے سری لنکا گزر چکا ہے۔ جیسے ہی میں نے اقتدار سنبھالا میں نے پڑوسی ملک بھارت سے رابطہ کیا اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر واضح کیا کہ ہمارے اختلافات دور کرنے کا راستہ مذاکرات اور اس کے بعد تجارتی تعلقات کی بہتری اور کشیدگی کم کرنا ہے لیکن میں کامیاب نہیں ہوا۔ لیکن میں پرامید ہوں کہ بالآخر یہ احساس غالب آجائے گا کہ برصغیر میں ہمارے لیے اپنے لوگوں کو غربت سے نکالنے کا واحد راستہ تجارتی تعلقات ہیں۔ انہیں بہتر بنانا، ایسے مہذب پڑوسیوں کی طرح رہنا جس طرح یورپی ممالک رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر کے حوالے سے بھی میرا خواب ہے کہ ہم اپنے اختلافات ختم ہوں، اور ہمارا صرف ایک اختلاف ہے اور وہ مسئلہ کشمیر ہے اور ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ اسے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے اور یہ صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل ہوسکتا ہے۔ پاکستان، امریکا اور چین کے مابین کشیدگی کم کروا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ پاکستان، امریکا اور چین کے درمیان بڑھتی کشیدگی کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔ 50 سال قبل پاکستان ہی تھا جس نے ہنری کسنجر اور چینی حکام کے مابین ملاقات کروا کر امریکا اور چین کے تعلقات قائم کروائے تھے اور مجھے امید ہے کہ ہم دوبارہ وہ کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا ملک بننے کے بجائے جو دیگر ممالک کے درمیان دشمنی میں حصہ دار بنتا ہے، ایسا ملک ہیں جو دیگر ممالک اور انسانیت کو قریب لاتا ہے۔ وزیراعظم نے سری لنکن کاروباری برادری کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ برصغیر میں ہمیں اپنے مسائل تنازعات کے ذریعے نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے سے کولمبو کے صدارتی سیکرٹریٹ میں ون آن ون ملاقات کی۔ انہوں نے کہا برصغیر کے عوام کو غربت سے نکالنے کے لیے تجارتی تعلقات کا فروغ ناگزیر ہے۔ مسائل کا حل جنگ کی بجائے مذاکرات میں ہے۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سری لنکا کے صدر کے ساتھ ملاقات نہایت شاندار رہی۔ ہم نے تخفیف غربت (خصوصاً دیہی علاقوں سے) کے حوالے سے مشترکہ جذبات پر گفتگو کی۔ اسکے ساتھ ہم نے ٹیکنالوجی کے ذریعے کسانوں کو انکی اجناس کے بہتر معاوضے اور خوراک و اثمار تک عوام کی ارزاں رسائی کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس سے کہ آڑھتیوں (مڈل مین) کا کردار سمیٹا جاسکے۔ ملاقات میں ہم نے منفعت باہمی کی خاطر اپنے وسیع تر سیاسی و تجارتی تعلقات میں تقویت کے دیگر پہلوؤں پر بھی بات چیت کی۔ اس موقع پر سری لنکن کرکٹ کی ان عظیم ہستیوں جو ایام کھیل کے دوران میرے خلاف میدان میں اترا کر آئیں ان سے میری ملاقات بھی نہایت شاندار تجربہ رہا۔ دریں اثناء وزیراعظم نے سری لنکا میں پاکستانی بزنس کمیونٹی سے بھی ملاقات کی۔