اوپن بیلٹ فیصلہ پارلیمان کا کام، مریم نواز: جمہوریت بحالی ضروری، بلاول
لاہور (نیوز رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے لاہور میں مریم نواز سے ملاقات کی۔ جس میں حکومت مخالف تحریک کے اگلے مرحلے پر بھی غور کیا گیا۔ سینٹ الیکشن سمیت سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکومت کیخلاف شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے وفد میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، قمر زمان کائرہ، چودھری منظور اور حسن مرتضی جبکہ مسلم لیگ (ن) کے وفد میں احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق اور پرویز رشید، رانا ثناء اللہ اور مریم اورنگزیب شامل تھے۔ بعد ازاں پریس کانفرنس میں مریم نواز نے کہا کہ ہم صرف اور صرف سینٹ الیکشن لڑ رہے ہیں، اوپن بیلٹ کا فیصلہ کرنا ہے تو یہ کام پارلیمان کا کام ہے۔ آئین میں تبدیلی پارلیمان نے لانی ہے۔ ہم جعلی حکومت کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے۔ یوسف رضا گیلانی کو جمہوریت پسند لوگ چاہتے ہیں جبکہ تحریک انصاف اور عمران خان قوم کے مجرم ہیں۔ آئینی مدت پوری کرنے کا فارمولا منتخب حکومت پر اپلائی ہوتا ہے ’چْنتخب‘ حکومت پر نہیں۔ عوام پر روز مہنگائی کی صورت میں قیامت ٹوٹتی ہے، غیر منتخب حکومت نے تین سال میں عوام کی زندگی تنگ کر دی ہے۔ حکومت کی سپورٹ ختم ہوتی نظر آرہی ہے۔ تحریک انصاف کے خلاف ہر صوبے میں بغاوت ہو رہی ہے۔ بلاول، یوسف رضا گیلانی اور پیپلزپارٹی کے وفد کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ یوسف رضا گیلانی ہمارے مشترکہ امیدوار ہیں۔ مسلم لیگ (ن) ان کی حمایت کررہی ہے۔ جمہوری ملک میں یہ خبر نہیں ہونی چاہیے کہ غیر سیاسی قوتیں یا اسٹیبلشمنٹ کسی کھیل کا حصہ نہیں، خبر اس وقت بنتی ہے جب وہ کسی کھیل کا حصہ بنیں، اس لیے میں سمجھتی ہوں کہ انہیں اپنے آئینی کردار تک محدود ہونا چاہیے۔ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ضمنی انتخاب میں حکومت کو بری طرح شکست ہوئی۔ حکومت کو سینٹ الیکشن میں چیلنج کریں گے۔ پاکستان میں جمہوریت کو بحال کرنا بہت ضروری ہے۔ پی ڈی ایم جماعتیں مل کر کٹھ پتلی کو گھر بھیجیں گی۔ پی ڈی ایم کی جیت ہوچکی۔ اب سب کی نظریں تین مارچ پر ہیں۔ ضمنی انتخابات نے ثابت کر دیا عوام پی ڈی ایم کے ساتھ ہیں۔ (ن) لیگ کے شکر گزار ہیں انہوں نے یوسف رضا گیلانی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ خورشید شاہ اور شہباز شریف کو رہا کیا جائے۔ خیبر پی کے سے لیکر پشین تک حکومت کو ان ضمنی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ عوام نے سلیکٹڈ کو ہر ضمنی انتخاب میں مسترد کر دیا ہے۔